مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان نے گزشتہ روز وزارتی عہدوں کے لئے نامزد کئے گئے وزراء کی اہلیت کے جائزے کے آخری دن، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آج کے اجلاس میں ان کے تمام مجوزہ وزراء اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔
ایرانی پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے مجوزہ وزراء کی اہلیت پر بحث شروع کی اور جائزہ اجلاس کئی دنوں تک جاری رہنے کے بعد منگل کو اختتام پذیر ہوا۔
پزشکیان نے اپنی حلف برداری کی تقریب کے تقریباً دو ہفتے بعد 11 اگست کو ایرانی پارلیمنٹ میں اپنے وزراء کے انتخاب کی فہرست پیش کی۔
رپورٹ کے مطابق صدر کی مجوزہ کابینہ کے تمام وزراء نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا جس کی تفصیل کچھ یوں ہے:
عباس عراقچی 244 ووٹ لے کر ایران کے اگلے وزیر خارجہ بن گئے۔
ابوالناصر ہمتی 192 ووٹ لے کر وزیر اقتصادیات بن گئے۔ جب کہ وزارت انٹیلی جنس کے لیے نامزد امیدوار حجۃ الاسلام خطیب کو حمایت میں261 ووٹ پڑ گئے۔
ذیل میں ان وزراء کی فہرست دی گئی ہے جنہوں نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا:
علی رضا کاظمی وزارت تعلیم کے لیے:268 ووٹ،
ستار ہاشمی وزارت مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لئے: 268 ووٹ۔
وزارت انٹیلی جنس کے لیے سید اسماعیل خطیب: 261 ووٹ۔
عبدالناصر ہمتی احسان خندوزی برائے اقتصادی امور و مالیات: 192 ووٹ۔
وزارت خارجہ کے لیے سید عباس عراقچی: 244 ووٹ۔
وزارت صحت کے لیے محمد رضا ظفر قندی: 163 ووٹ۔
احمد میداری؛ محنت اور سماجی بہبود کی وزارت کے لیے 191 ووٹ۔
غلام رضا نوری غزلچہ وزارت برائے زرعی جہاد: 253 ووٹ۔
وزارت انصاف کے لیے امین حسین رحیمی: 268 ووٹ۔
بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ وزارت دفاع کے لیے: 281 ووٹ۔
سڑک اور شہری ترقی کی وزارت کے لیے فرزانہ صادق: 230 ووٹ۔
محمد عتابک وزارت صنعت و تجارت: 231 ووٹ۔
حسین سماعی صراف وزارت سائنس و ٹیکنالوجی: 219 ووٹ۔
سید عباس صالحی برائے وزارت فرہنگ و ارشاد: 271 ووٹ۔
اسکندر مومنی وزارت داخلہ کے لیے: 259 ووٹ۔
محمد رضا صالحی امیری برائے وزارت ثقافتی ورثہ، سیاحت و دستکاری: 168 ووٹ۔
وزارت پیٹرولیم کے لیے محسن پاک نژاد: 222 ووٹ۔
وزارت توانائی کے لیے عباس علی آبادی: 255 ووٹ۔
کھیل اور نوجوانوں کی وزارت کے لیے احمد دنیامالی: 253 ووٹ۔
اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لئے منعقدہ آج کے اجلاس کے آغاز میں، نئے ایرانی صدر نے اپنی انتظامیہ اور پارلیمنٹ کے درمیان تعاون پر زور دیا۔
پزشکیان نے کہا کہ میں اپنے فیصلوں میں پارلیمنٹ کے مشورے پر غور کروں گا۔
انہوں نے اتحاد پر زور دیتے ہوئے ممبران سے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملی جذبے کے ساتھ کام کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ کے لیے 285 ممبران ساز موجود تھے۔
اس دوران انہوں نے صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ اجلاس سے باہر چلے جائیں تاکہ اراکین پارلیمنٹ اپنا ووٹ ڈال سکیں۔
آپ کا تبصرہ