مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی بربریت کو دس ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی پٹی کی بدترین انسانی حالت کو مغربی ممالک نے نظر انداز کیا ہے جب کہ عالمی اداروں نے اس مسئلے کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے غزہ کی انسانی صورتحال بالخصوص فلسطینی بچوں کے خوف ناک حالات پر مغربی ممالک کی خاموشی پر کڑی تنقید کی۔
یونیسیف کی ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے اپنے ایکس اکاونٹ پر اس بارے میں لکھا کہ اب غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کا وقت گزر چکا ہے، کیونکہ مقامی حکام کے مطابق، 40،000 سے زیادہ اس تنازعہ میں عام شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، اس ڈراؤنے خواب کے خاتمے اور غزہ میں جنگ بندی کے قیام سے پہلے اس جنگ میں مزید کتنے بچے مارے جائیں اور ناقابل بیان مصائب جھیلیں؟
غزہ کے ہسپتال کے حکام کے مطابق جنگ کے 40 ہزار شہداء میں سے 16 ہزار 500 بچے اور 11 ہزار خواتین تھیں۔ غزہ میں صیہونی رجیم کے ظلم و بربریت کا 69 فیصد تک خواتین اور بچے جھیل چکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ