مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے ایرانی صدر شہید ابراہیم رئیسی کی خدمات خاص طور پرفلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے اور بیت المقدس کے تحفظ کے لئے او آئی سی کی کاوشوں میں تعاون پر ان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
جنرل اسمبلی کی نشست میں پاکستان کےسفیر منیر اکرم نے کہاکہ شہید صدر کی قیادت، دانشمندی اور اتفاق رائے کی سیاست کی بدولت، اور او آئی سی کے دیگر رہنماؤں کی مسلسل حمایت سے یہ تنظیم عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کے فروغ کے لئے زیادہ مربوط اور موثر قوت بن گئی ہے۔
جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر شہید ابراہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کرنے کے بعد ان کی پیش کردہ خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔پاکستانی سفیر نےدعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم صدرابراہیم رئیسی کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔
منیر اکرم نے ایران میں سماجی، اقتصادی اور سیاسی تبدیلی میں مرحوم صدرابراہیم رئیسی کی خدمات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایرانی صدر خیر خواہی کی ایک مستقل میراث رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید سید ابراہیم رئیسی نے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ اس تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعلقات کو مستحکم کیا۔
انہوں نے کہا کہ2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مرحوم ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاسوں میں ہمیشہ مساوات، اچھی ہمسائیگی، انصاف اور آزادی پر مبنی نئے عالمی سیاسی، سماجی اور اقتصادی نظام کی بات کی ۔
منیر اکرم نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بھی مرحوم صدر رئیسی کے ساتھ شہید ہونے والے تمام ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا جائے، خاص طور پر وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان کی شہادت کی خبر نہایت افسوس ناک ہے۔
آپ کا تبصرہ