27 مئی، 2024، 11:11 PM

شہید رئیسی ملک کے مختلف مسائل میں مارکیٹ کی فعال موجودگی پر زور دیتے تھے، آیت اللہ قمی

شہید رئیسی ملک کے مختلف مسائل میں مارکیٹ کی فعال موجودگی پر زور دیتے تھے، آیت اللہ قمی

مجلس خبرگان کے ایک رکن نے کہا کہ آج مارکیٹ سوگوار ہے، کیونکہ اس نے ایک قیمتی حامی کھو دیا ہے۔" ملک کی مارکیٹ کا آیت اللہ رئیسی کے دور صدارت میں حکومت سے نہایت گہرا تعلق تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ محسن قمی نے تہران کے گرینڈ بازار میں شہدائے خدمت کی یاد میں منعقدہ تعزیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب شہدائے خدمت کے حقیقی عزادار ہیں، البتہ آج بازار بھی سوگوار ہے، کیونکہ اس نے اپنے ایک بہت بڑے حامی کو کھو دیا ہے، ملک کی مارکیٹ کا آیت اللہ رئیسی کے دور صدارت میں حکومت سے گہرا تعلق تھا۔

حکومت اور بازار کے درمیان تعلق اس قدر گہرا تھا کہ آیت اللہ رئیسی اپنے ہر دورے سے واپسی کے بعد مارکیٹ کے عمائدین سے ملاقات کرتے تاکہ ملکی اور غیر ملکی تاجروں کے درمیان رابطہ قائم کیا جا سکے۔ انہوں نے ملک کے مختلف مسائل میں مارکیٹ کی فعال موجودگی پر زور دیا۔

رہبر معظم انقلاب کے دفتر کے بین الاقوامی معاون نے کہا: اسلامی تہذیب اور دیگر تہذیبوں کے درمیان فرق یہ کہ اسلام کا بازار اور بازاریوں کے سے بہت مضبوط تعلق ہے۔ اسلامی تہذیب میں انسانوں کی تربیت بازار کے قلب میں ہوتی ہے۔ مجتہدین عظام خوانساری، قزوینی اور شاہ آبادی نے تہران کے بڑے بازار میں ہی نہایت پرہیزگار اور فعال لوگوں کی تربیت کی، شہید عراقی، امانی، لاجوردی اور 2500 شہدائے بازار اس تربیت کی عظیم مثالیں ہیں۔

انہوںے نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے تاکید کی: شہدائے خدمت کے راستے کو جاری رکھنے کے لیے، صدارتی انتخابات میں شریک ہوں اور ان امیدواروں کو ووٹ دیں جو رہبر معظم کے راستے پر گامزن ہوں اور شہید بہشتی، رجائی، رئیسی اور سلیمانی کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے پر عزم ہوں۔ جس طرح شہید بہشتی نے تہمتوں اور بہتانوں کے باوجود اپنا مشن جاری رکھا بالکل اسی طرح شہید رئیسی اور ان کے ساتھیوں نے اسی عزم و جذبے کے ساتھ کام جاری رکھا۔

انہوں نے حکومت اور پارلیمنٹ کے مستقبل کے عہدے داروں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: جس قدر آپ لوگوں کی خدمت کریں گے، اتنی ہی اسلام اور دینی حکومت کے اہداف و اقدار کی خدمت کریں گے اور دنیا و آخرت میں آپ کی عزت و آبرو محفوظ اور سربلند ہوگی۔
 ایرانی قوم پر خدائے تعالی اور فاطمہ زہرا (س) کی خصوصی نظر ہے۔

آیت اللہ قمی نے کہا: غزہ میں بربریت، قتل وغارت اور نسل کشی کا سلسلہ در اصل فلسطینی عوام کی مزاحمت کو دبانے کے لئے جاری رکھا جارہا ہے۔ عوام حتی بچے قحط سے مر رہے ہیں اور شہید ہو رہے ہیں لیکن وہ غزہ کو ترک کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ وہ شہید ہو رہے ہیں لیکن اپنی عزت و شرافت پر سمجھوتہ کرنے سے انکاری ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے  کہا: بدقسمتی سے فلسطینیوں کے برعکس مسلم ممالک کے بعض سربراہان صیہونی رجیم کے ہوائی جہازوں کو ایندھن اور دیگر ضروریات فراہم کرتے ہیں، جو کہ نہایت شرمناک عمل ہے۔

News ID 1924343

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha