مہر خبررساں ایجنسی نے تاس نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین کی وزارت دفاع کے ترجمان "وو کیان" نے تائیوان کے نئے صدر لائی چنگ تے کی بیان بازی کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے۔ کہ اس جزیرے پر جو نئی انتظامیہ لائی گئی ہے وہ تائیوان کو بیجنگ کے ساتھ تصادم کی طرف لے جائے گی۔
چین کی وزارت دفاع کے ترجمان نے زور دے کر کہا: جب تائیوان کے لیڈروں نے اقتدار سنبھالا تو دو ریاستی نقطہ نظر کو کھلے عام فروغ دیتے ہوئے غیر ملکی افواج کی مدد سے "آزادی" حاصل کرنے کی کوشش میں، انہوں نے باضابطہ طور پر ون چائنا کے اصول کو چیلنج کیا اور اس دوران، تائیوان کے ہم وطن خطرناک جنگی حالات کے دہانے پر ہیں۔
انہوں نے کہا: چینی پیپلز لبریشن آرمی تائیوان کی آزادی کے حامیوں کے جواب میں مناسب جوابی اقدامات کرتی رہے گی۔
چینی مقامی میڈیا کے مطابق بیجنگ اور تائیوان کے درمیان کشیدگی میں حالیہ اضافے کی جڑیں ولیم لائی کی 20 مئی کو منعقدہ افتتاحی تقریب میں کی گئی تقریر میں ہیں۔
تائیوان پر 1949 سے خود مختار حکومت ہے لیکن بیجنگ اس جزیرے کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے۔
آپ کا تبصرہ