مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بحرالکاہل کے جزائر میں چین کی بڑھتی ہوئی موجودگی کا مقابلہ کرنے میں واشنگٹن کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ امریکہ اکیلا خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ نہیں کر سکتا لیکن پھر بھی وہ بحرالکاہل کے جزائر کو چین سے بہتر آپشن فراہم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا: بحرالکاہل کے جزائر کے بہت سے علاقوں پر چین کا کنٹرول ہے اور شاید ان علاقوں کا رقبہ ہمارے دائرہ کنٹرول سے زیادہ ہے۔
بلنکن نے گزشتہ سال امریکی صدر جو بائیڈن اور آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی کے درمیان ہونے والی ملاقات کا بھی ذکر کیا جس میں گوگل کو بحر الکاہل میں انٹرنیٹ کیبل بچھانے کی ہدایات دی گئیں تاکہ دور دراز کے ممالک میں انٹرنیٹ کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
بلنکن کے ریماکس اس وقت سامنے آئے ہیں جب سولومن جزائر کی پارلیمنٹ نے گزشتہ جمعرات کو "جیرمیا مینل" کو اس ملک کا وزیر اعظم منتخب کیا جو کہ چین کے ساتھ قریبی تعلقات کے حامی ہیں۔
خیار رہے کہ سکیورٹی مسائل کے حوالے سے جزائر سلیمان اور چین کے درمیان قریبی تعلقات امریکہ اور آسٹریلیا کی تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ چونکہ یہ تعلقات امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے جابرانہ تسلط کے لئے ایک طرح کا کھلا چیلینج بنتے جا رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ