مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کے نیوکلیئر سینٹرز پروٹیکشن اینڈ سیکورٹی کور کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل احمد حق طالب نے آپریشن وعدۃ صادق" کے ردعمل میں صیہونی رجیم کے ممکنہ حملے کے بارے میں کہا کہ یہ دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں ہے، بلکہ پچھلے کئی سالوں سے جعلی صیہونی رجیم نے ملک کی ایٹمی صنعت کے خلاف تخریب کارانہ اور دہشت گردانہ کارروائیاں کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ بین الاقوامی پروٹوکول اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے قواعد و ضوابط کی بنیاد پر تمام ممالک کو ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے سے روکا گیا ہے۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے ان خطرات سے نمٹنے کے لئے مکمل اور بھرپور تیاری رکھتا ہے۔
جنرل حق طلب نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی رجیم نے حال ہی میں شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر حملہ کرکے تمام بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی خلاف ورزی کی ہے، کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے رہبر معظم انقلاب کی مدبرانہ ہدایات کی بدولت مسلح افواج کے ذمہ داروں کی کوششوں سے دفاعی امادگی کے ساتھ ساتھ انتہائی جدید سہولیات اور سازوسامان سے لیس ملک کی ایٹمی تنصیبات منتشر ہونے کی وجہ سے محفوظ ہیں اور ہم صیہونی رجیم کے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔
ایران کے ایٹمی مراکز کی سکیورٹی کور کے کمانڈر نے کہا کہ صیہونی دشمن کے ایٹمی مراکز کے تمام اہداف کی ضروری معلومات ہمارے اختیار میں ہیں اور ممکنہ حملے کا منہ توڑ جواب دینے اور دشمن کے اہداف کو تباہ کرنے کے لیے طاقتور میزائل پوری طرح تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر صیہونی رجیم ہمارے ایٹمی مراکز اور تنصیبات کے خلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے تو اسے یقینی طور پر ہمارے تباہ کن ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا اور جوابی طور پر اس رجیم کے ایٹمی مراکز کو نشانہ بنایا جائے گا۔
جنرل حق طلب نے کہا کہ اگر صیہونی حکومت نے ایران کے خلاف کوئی جارحیت کی تو اسلامی جمہوریہ ایران کا جواب تباہ کن ہوگا اور انہیں آپریشن "وعدہ صادق" سے بھی زیادہ خوف ناک اور شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا جو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے معزز عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ملک کی سکیورٹی فورسز جدید دفاعی اور حفاظتی ٹیکنالوجی سے لیس جوہری مراکز اور تنصیبات کی بھرپور طریقے سے حفاظت کر رہی ہیں اور ملک کے جوہری مراکز مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
آپ کا تبصرہ