20 فروری، 2024، 7:02 PM

انتخابات کے حوالے سے مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ/7؛

ایرانی پارلیمنٹ کی مستقل اور خصوصی سٹینڈنگ کمٹیز پر طائرانہ نظر

ایرانی پارلیمنٹ کی مستقل اور خصوصی سٹینڈنگ کمٹیز پر طائرانہ نظر

اسلامی جمہوری ایران کی پارلیمنٹ میں 13 مستقل اور بعض مخصوص کمیشن ہیں جن کی ذمہ داری مختلف بلوں اور منصوبوں کا گہرائی سے جائزہ لینا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: ایرانی پارلیمنٹ فیصلہ سازی کے عمل میں اپنے نمایاں کردار کے علاوہ حکومتی بلوں اور دیگر قانونی منصوبوں کا جائزہ لینے، ترمیم کرنے اور مکمل کرنے کے مقصد سے مختلف کمیشنوں کا استعمال کرتی ہے۔
پارلیمنٹ کے 290 ارکان میں سے سپیکر کے علاوہ تمام نمائندوں کو اس کمیشن میں سے کسی ایک کی رکنیت قبول کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے وہ منتخب اور مقرر کیے گئے ہیں۔ اگر وہ چاہے تو رائے دہی کے حق کے ساتھ اور ووٹ کے حق کے بغیر پارلیمنٹ کے دیگر کمیشنوں میں حصہ لے سکتا ہے۔

آخر میں ہر ماہ کمیشنوں کی کارکردگی کی رپورٹ پارلیمنٹ کی پریزائیڈنگ کمیٹی کو دی جاتی ہے تاکہ اسے دوبارہ تیار کرنے اور بورڈ پر لگانے کے ذریعے نمائندوں کو آگاہ کیا جا سکے۔

پارلیمنٹ کے خصوصی اور خصوصی کمیشن

پارلیمنٹ کے 13 خصوصی کمیشن ہیں جن میں سے ہر ایک اپنے مخصوص دائرہ کار میں کونسل سے متعلق منصوبوں اور بلوں اور دیگر امور کی جانچ کرتا ہے۔ مجلس کے تیرہ خصوصی کمیشن یہ ہیں: تعلیم و تحقیق، سماجی، ثقافتی، اقتصادی، قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی، توانائی، پروگرام اور بجٹ اور حسابات، صحت اور علاج، صنعتیں اور معدنیات، سول، عدالتی اور قانونی، زراعت، پانی اور قدرتی وسائل۔

پارلیمنٹ کے خصوصی کمیشنوں میں تحقیقاتی کمیشن پارلیمنٹ کے داخلی ضوابط کا مسودہ تیار کرنے والا کمیشن، آئین کے نویں آرٹیکل کے لیے کمیشن وغیرہ شامل ہیں۔

 ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کمیشن

یہ کمیشن عمومی تعلیم، تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم، اعلیٰ تعلیم، تحقیق اور ٹیکنالوجی کے دائرہ کار میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 سوشل کمیشن

یہ کمیشن انتظامی اور روزگار کے امور، کام، ملازمت، مزدور تعلقات اور تعاون کے دائرہ کار میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

پارلیمنٹ کے آئین کے آرٹیکل 90 کا کمیشن

یہ کمیشن آئین کے 90ویں آرٹیکل پر عملدرآمد کے لیے بنایا گیا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 90 درج ذیل ہے:

جس کو بھی پارلیمنٹ، ایگزیکٹو برانچ یا عدلیہ کے کام کاج کے بارے میں شکایت ہو وہ پارلیمنٹ کو تحریری طور پر اپنی شکایت پیش کر سکتا ہے۔ پارلیمنٹ ان شکایات سے نمٹنے اور مناسب جواب دینے کی پابند ہے۔ ایسے معاملات میں جہاں شکایت کا تعلق کابینہ یا جوڈیشل برانچ سے ہو اسے چاہیے کہ تحقیقات کرے اور ان سے مناسب جواب طلب کرے اور نتیجہ کا اعلان کرے اور اس معاملے میں عوام کو آگاہ کرے۔

اقتصادی کمیشن

یہ کمیشن معیشت اور مالیات، ملکی تجارت اور غیر ملکی تجارت کے دائرہ کار میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن

یہ کمیشن خارجہ پالیسی اور تعلقات، داخلی پالیسی، کونسلز، میونسپلٹی، معلومات اور داخلی سلامتی، دفاع اور ملکی سلامتی، اور سول رجسٹریشن کے دائرہ کار میں تفویض کردہ فرائض کی انجام دہی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

توانائی کمیشن

یہ کمیشن اس ضابطے کے قواعد کے مطابق تیل، گیس، بجلی، ڈیموں اور ہائیڈرو اور الیکٹرک پاور پلانٹس، ایٹمی توانائی اور نئی توانائیوں کے دائرہ کار میں تفویض کردہ فرائض کی انجام دہی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 پروگرام اور بجٹ اور کیلکولیشن کمیشن

یہ کمیشن پروگرام، بجٹ، پروگرام اور بجٹ کی نگرانی، آڈٹ کورٹ، پارلیمنٹ کے مالیاتی امور وغیرہ کے دائرہ کار میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ کے سالانہ بجٹ کے کام کاج سے نمٹنا اور نمائندوں میں طباعت اور تقسیم کے لیے اس کی رپورٹ اگلے سال ستمبر کے آخر تک پیش کرنا، پارلیمنٹ کی تمام منقولہ و غیر منقولہ املاک اور اشیاء کی احتیاط اور نگرانی کرنا اس کمیشن کے فرائض میں شامل ہے۔

 ہیلتھ کمیشن

یہ کمیشن صحت اور علاج، ریلیف، فلاح و بہبود، سماجی تحفظ، سوشل انشورنس اور ہلال احمر کے شعبے میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔

 ریسرچ کمیشن

یہ ایک ایسا کمیشن ہے جو ان اسناد کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے جن کی پارلیمنٹ کی مختلف شاخوں سے منظوری نہیں لی گئی ہے یا جن پر نمائندوں نے اعتراض کیا ہے۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی15 ذیلی شاخیں ہیں اور ہر دور کے نمائندوں کو حلف برداری کی تقریب کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے ان شاخوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ہر شاخ میں ایک صدر، دو نائب صدر، ایک مخبر اور دو سیکرٹری ہوتے ہیں جو برانچ کے کل ممبران کے ایک تہائی سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ خفیہ رائے شماری کے ذریعے الگ الگ منتخب ہوتے ہیں، اور برابری کی صورت میں قرعہ اندازی کے ذریعےمنتخب ہوتے ہیں۔

پارلیمنٹ کے داخلی ضوابط کا مسودہ تیار کرنے کے لیے کمیشن

یہ کمیشن پارلیمنٹ کے اندرونی ضوابط کے آرٹیکلز سے متعلق منصوبوں کا جائزہ لینے اور ان کے بارے میں رائے کا اظہار کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 انڈسٹریز اینڈ مائنز کمیشن

یہ کمیشن صنعتوں، ڈاک، ٹیلی کمیونیکیشن، کانوں، پیٹرو کیمیکلز، ایرو اسپیس اور مواصلاتی صنعتوں کے دائرہ کار میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 تعمیراتی کمیشن

یہ کمیشن سڑک اور نقل و حمل، ہاؤسنگ، شہری ترقی اور دیہی ترقی کے شعبے میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 ذیلی کمیٹی

بعض اوقات کمیشن کے کام کے مختلف پہلو ہوتے ہیں جن کی علیحدہ اور خصوصی تحقیقات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس معاملے میں مرکزی کمیشن کے ارکان کا ایک گروپ جو مخصوص پہلوؤں کی تحقیقات کے ذمہ دار ہے، ذیلی کمیشنوں کی شکل میں رکھا جاتا ہے۔

ثقافتی کمیشن

یہ کمیشن ثقافت اور فن، رہنمائی اور اشتہارات، ریڈیو اور ٹیلی ویژن اور ماس کمیونیکیشن، فزیکل ایجوکیشن، نوجوانوں، خواتین اور خاندان کے شعبے میں تفویض کردہ فرائض کی انجام دہی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 عدالتی اور قانونی کمیشن

یہ کمیشن عدالتی اور قانونی دائرہ کار میں تفویض کردہ فرائض کی انجام دہی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

 زراعت، پانی اور قدرتی وسائل کمیشن

یہ کمیشن زراعت، آبی وسائل، لائیوسٹاک اور پولٹری، ماہی پروری، ماحولیات اور موسمیات میں تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

مشترکہ کمیشن

ایسے معاملات میں جہاں کوئی تجویز یا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی صوابدید پر اس کا جائزہ کئی کمیشنوں کے کام کے دائرہ کار میں ہوتا ہے، اس کا جائزہ لینے کے لیے متعلقہ کمیشن کے ارکان سے ایک مشترکہ کمیشن تشکیل دیا جاتا ہے۔ مشترکہ کمیشن کے ارکان کی تعداد 23 ہے، اور متعلقہ کمیشنوں میں سے ہر ایک کا حصہ پارلیمنٹ کے سربراہ کے ذریعے طے کیا جاتا ہے۔

خصوصی کمیشن

ایسے معاملات میں جہاں ملک میں اہم اور غیر معمولی مسائل پیش آتے ہیں، پارلیمنٹ کم از کم 15 نمائندوں کی تجویز پر اور عمومی اجلاس میں منظور کر کے اس سلسلے میں تحقیقات اور رپورٹ تیار کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیشن تشکیل دیتی ہے۔ اس کمیشن کے ارکان سات سے پندرہ افراد ہوتے ہیں، جنہیں پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے اور موجودہ نمائندوں کے ووٹوں کی نسبتاً اکثریت کی بنیاد پر منتخب کیا جاتا ہے۔

News ID 1922016

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha