19 فروری، 2024، 4:19 PM

انتخابات کے حوالے سے مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ/5؛

ایران، پارلیمانی انتخابات کی تاریخ پر طائرانہ نظر

ایران، پارلیمانی انتخابات کی تاریخ پر طائرانہ نظر

انقلاب اسلامی کے بعد اب تک کسی وقفے کے بغیر پارلیمنٹ کے 11 انتخابات ہوئے ہیں، آئندہ ہفتوں کے دوران نئے پارلیمانی انتخابات میں بارہویں پارلیمنٹ تشکیل پائے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: ایران میں 1979 میں امام خمینی کی قیادت میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد اب تک 11 مرتبہ پارلیمانی انتخابات ہوچکے ہیں۔پارلیمنٹ کو مجلس شورای اسلامی نام دیا گیا ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ کی چار سالہ مدت پوری ہونے کے بعدیکم مارچ کو پارلیمانی انتخابات ہوں گے جس میں پارلیمنٹ کے 290 اراکین کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا
ذیل میں انقلاب اسلامی کے بعد تشکیل پانے والی پارلیمنٹ اور اس کے ادوار کا مختصر جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔

پہلی پارلیمنٹ

پہلی پارلیمنٹ نے 1981 میں اپنی فعالیت شروع کی اور چار سال گزارنے کے بعد تحلیل ہوگئی۔ اس پارلیمنٹ نے انقلاب اسلامی کے اوائل میں پیش آنے والے واقعات اور حوادث کا سامنا  کیا ۔ چار سال کے عرصے میں تین مرتبہ صدارتی انتخابات ہوئے۔ بنی صدر کو معزول کرنے کے بعد انتخابات کے نتیجے میں شہید رجائی صدر بن گئے۔ ان کو شہید کرنے کے بعد مختصر عرصے میں تیسری مرتبہ انتخابات کرنا پڑا۔ اس پارلیمنٹ کے دور میں امریکہ اور ایران کے تعلقات مکمل منقطع ہوگئے اور ایران پر جنگ مسلط کی گئی۔ اس پارلیمنٹ میں 28  مستقل کمیشن اور 8 خصوصی کمیشن تھے۔

دوسری پارلیمنٹ

15 اپریل 1984 کو پارلمینٹ کے دوسرے انتخابات ہوئے اور دوسری پارلیمنٹ نے اپنی فعالیت کا آغاز کردیا۔ اس پارلیمنٹ نے چار سالوں کے دوران قانون سازی کے ذریعے انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل نے کام شروع کیا۔ اس پارلیمنٹ میں بھی 28 مستقل کمیشن اور 3 خصوصی کمیشن تھے۔ اس پارلیمنٹ نے 318 قراردادیں پاس کیں۔

تیسری پارلیمنٹ

28 مئی 1988 کو تیسرے پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے اور دو ہفتوں کے بعد باقاعدہ فعالیت کا آغاز کردیا۔  اس پارلیمنٹ کے دور میں امام خمینی کی رحلت کے بعد ان کے جانشین کا انتخاب اس پارلیمنٹ کے دور میں عمل میں آیا۔ تیسری پارلیمنٹ نے مجموعی طور پر 251 قراردادیں پاس کیں۔ اس پارلیمنٹ میں 25 مستقل اور 3 خصوصی کمیشن تھے۔

چوتھی پارلیمنٹ

11 مئی 1992 کو پارلیمانی انتخابات ہوئے جس کے بعد چوتھی پارلیمنٹ نے باقاعدہ کام شروع کیا۔ یہ پارلیمنٹ 23 مستقل کمیشن پر مشتمل تھی۔

پانچویں پارلیمنٹ

ماضی کی روایات کے برعکس اس مرتبہ پارلیمانی انتخابات وقت سے پہلے منعقد ہوئے۔ اپنے چار سالہ دور میں اس پارلیمنٹ نے اپنی فعالیت انجام دی جس میں 24 مستقل اور 2 خصوصی کمیشن تھے۔

چھٹی پارلیمنٹ

فروری 2000 میں چھٹے پارلیمانی انتخابات ہوئے اور اس کے نتیجے میں بننے والی پارلیمنٹ نے فعالیت کا آغاز کردیا۔ چھٹی پارلیمنٹ نے اراکین کی تعداد 270 سے بڑھا کر 290 کردیا۔ اس پارلیمنٹ میں 14 کمیشن تھے۔

ساتویں پارلیمنٹ

جون 2004 میں ساتویں پارلیمانی انتخابات ہوئے۔ اس پارلیمنٹ نے سابقہ پارلیمنٹ کی قرارداد کے مطابق جگہ بدل دی اسی طرح اراکین کی ووٹنگ کا طریقہ کار بدل کر الیکڑونک سسٹم میں بدل دیا۔ اس پارلیمنٹ میں 14 مستقل کمیشن تھے۔

آٹھویں پارلیمنٹ

جون 2008 میں آٹھویں پارلیمانی انتخابات ہوئے جس کے نتیجے میں  آٹھویں پارلیمنٹ تشکیل پائی اور کام شروع کیا۔ ان چار سالوں کے دوران پارلیمنٹ کے چار ارکین انتقال کرگئے۔ اس پارلیمنٹ میں بھی 15 مستقل، 2 خصوصی اور 1 مشترک کمیشن تھا۔

نویں پارلیمنٹ

مارچ 2012 میں نویں پارلیمنٹ کے انتخابات ہوئے۔ اس پارلیمنٹ میں اعلی انقلابی کونسل نے قرارداد پاس کی گئی۔ اس پارلیمنٹ میں 28 مستقل اور 3 خصوصی کمیشن تھے۔

دسویں پارلیمنٹ

مارچ 2018 میں دسویں پارلیمانی انتخابات ہوئے۔ اس مرتبہ کسی بھی گروہ نے اکثریت حاصل نہیں کی۔ اس دور میں 11 مستقل کمیشن تھے۔ دسویں پارلیمنٹ نے مجموعی طور پر 200 قوانین پاس کئے۔

گیارہویں پارلیمنٹ

جون 2020 میں گیارہویں پارلیمنٹ کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کی گئی۔ اس پارلیمنٹ میں مجموعی طور پر 13 مستقل کمیشن تھے۔

News ID 1922005

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha