مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیدر لینڈز کی ٹیم 287 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 205 رنز پر ڈھیر ہوگئی، یوں قومی ٹیم نے پہلے میچ میں 81 رنز سے فتح اپنے نام کرلی۔
بھارتی شہر حیدر آباد دکن میں کھیلے گئے میچ میں نیدرلینڈز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
گرین شرٹس نے سعود شکیل اور محمد رضوان کی نصف سنچریوں، شاداب خان اور محمد نواز کی ذمے دارانہ شراکت کی بدولت 49 اوورز میں 287 رنز بنائے۔
ہدف کے تعاقب میں نیدرلینڈز نے بیٹنگ شروع کی تو اس کی پہلی وکٹ میکس او ڈاؤڈ کی گری، جو صرف 5 رنز بناکر حسن علی کو وکٹ دے بیٹھے۔
پاکستان کو دوسری کامیابی 50 کے اسکور پر ملی، افتخار احمد نے کولن ایکرمن کو 17 کے انفرادی اسکور پر بولڈ کردیا۔
اس کے بعد نیدرلینڈز کے اوپنر وکرم جیت سنگھ نے آج کے میچ میں 4 وکٹ لینے والے بیس ڈی لیڈز کے ساتھ مل کر 70 رنز کی شراکت قائم کی اور اسکور 120 رنز تک پہنچا دیا۔
اس دوران وکرم جیت سنگھ نے اپنی نصف سنچری مکمل کی انہیں شاداب خان نے پویلین کی راہ دکھائی، نیدرلینڈز کے اوپنر نے 52 رنز کے اننگز کے دوران 1 چھکا اور 4 چوکے لگائے۔
حارث رؤف نے ایک ہی اوور میں پہلے تیجا ندامانورو کو 5 رنز پر جبکہ کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کو صفر پر میدان بدر کیا اور میچ پر گرین شرٹس کی گرفت مضبوط کردی۔
نیدرلینڈز کی چھٹی وکٹ 158 کے اسکور پر گری، ثاقب ذوالفقار 10 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بن گئے۔
پاکستان کو میچ میں ساتویں اور اہم کامیابی ڈی لیڈز کی وکٹ کی صورت میں ملی، وہ 164 کے مجموعی اسکور پر 68 گیندوں پر 67 رنز بناکر محمد نواز کا شکار بن گئے، انہوں نے اننگز کے دوران 6 چوکے اور 2 چھکے لگائے۔ نیدرلینڈز کی آٹھویں وکٹ 176 کے اسکور پر ملی۔
گرین شرٹس کو 184 رنز پر مل گئی، آرین دت کو حسن علی صرف 1 رنز پر بولڈ کردیا، آخری وکٹ کے لیے پاکستانی بولرز کو 205 رنز تک انتظار کرنا پڑا، حارث روف نے پال وین میکرین کو 7 رنز پر بولڈ کرکے میچ میں اپنی تیسری وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی طرف سے حارث روف نے 3، حسن علی نے 2 جبکہ محمد نواز، شاداب خان، افتخار احمد اور شاہین شاہ آفریدی نے 1-1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل گرین شرٹس کی طرف سے فخر زمان اور امام الحق نے اننگز کی شروعات کی، آؤٹ آف فارم فخر زمان نے 15 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 12 رنز بنائے اور پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کی دوسری وکٹ کپتان بابر اعظم کی گری، جو 34 کے مجموعے پر صرف 5 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، صرف 4 رنز بعد ہی دوسرے اوپنر امام الحق 15 رنز بناکر میدان چھوڑ گئے۔
ایسے وقت میں پاکستان کی ابتدائی3 وکٹیں صرف 38 پر گر جانے کے بعد میچ پر نیدرلینڈز کی گرفت مضبوط ہوگئی، ایسے میں محمد رضوان اور سعود شکیل نے ذمے دارانہ بیٹنگ کی۔
دونوں کھلاڑیوں نے نیدرلینڈز کی بولرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور 114 گیندوں پر 120 رنز کی شراکت قائم کی اور میچ میں پاکستان کو مستحکم پوزیشن پر لے آئے۔
29 ویں اوور کی پہلی گیند پر سعود شکیل 68 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، ان کی اننگز میں 1 چھکا اور 9 چوکے شامل تھے، یوں پاکستان کی چوتھی وکٹ 158 کے اسکور پر گری۔
گرین شرٹس کی 5ویں وکٹ 182 کے اسکور پر گری، اس بار محمد رضوان 68 رنز بناکر بولڈ ہوگئے، انہوں نے اننگز کے دوران 8 چوکے لگائے، اسی اوور میں افتخار احمد 9 رنز بناکر کیچ آؤٹ ہوئے، اس طرح قومی ٹیم کے 6 بیٹر صرف 188 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔
ساتویں وکٹ پر محمد نواز اور شاداب خان نے مجموعی اسکور میں 64 رنز کا اضافہ کیا، شاداب خان اس موقع پر 32 رنز بناکر بولڈ ہوگئے، اسی اوور کی اگلی گیند پر حسن علی بغیر کوئی رنز بنائے میدان چھوڑ گئے۔
پاکستان کی 9 ویں وکٹ 267 کے اسکور پر گری، محمد نواز 39 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے جبکہ 10ویں آؤٹ ہونے والے بیٹر حارث رؤف تھے جو 16 رنز بناکر اسٹمپ آؤٹ ہوئے یوں پوری ٹیم 286 رنز پر سمٹ گئی۔
شاہین شاہ آفریدی 13 رنز بناکر ناقابل شکست رہے، نیدرلینڈز کے باس ڈی لیڈز نے 4، کولن ایکرمن نے 2، وین بیک، پال وین می کرین اور آرین دت نے 1، 1 وکٹ اپنے نام کی۔
پاکستان نے میچ کے دوران نیدر لینڈز کے بولرز کی 294 گیندوں کا سامنا کیا، جن میں 143 گیندوں پر گرین شرٹس کے بیٹرز کوئی رنز بناسکے۔
ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ آج کے میچ سے ورلڈ کپ کا اچھا آغاز کریں گے۔
بابر اعظم نے کہا کہ 290 یا 300 سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کریں گے۔
اس موقع پر نیدر لینڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے کہا کہ پِچ دوسری اننگ میں بیٹنگ کے لیے سازگار ہو گی
آپ کا تبصرہ