مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹوڈے کے حوالے سے بتایا ہے کہ لیبیا کی پارلیمنٹ کی جانب سے کابینہ کی تشکیل کے لیے مقرر کیے گئے وزیر اعظم اسامہ حماد نے آج پیر کی شام اعلان کیا ہے کہ درنہ شہر میں سمندری طوفان ڈینیئل کے متاثرین کی تعداد 2000 سے تجاوز کر گئی ہے۔
انہوں نے ہزاروں لاپتہ افراد کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا: بعض محلے اپنے ہزاروں باشندوں کے ساتھ سمندر میں مکمل طور پر ڈوب چکے ہیں۔
دوسری جانب لیبیا کے بعض ذرائع نے درنہ شہر میں بحران کی شدت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالات قابو سے باہر ہیں۔
ان ذرائع نے اس شہر کو بچانے کے لیے بین الاقوامی امداد کا مطالبہ کیا۔
دریں اثنا لیبیا کی قومی وحدت حکومت کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ نے قبل ازیں ایک پریس کانفرنس میں مشرقی لیبیا میں طوفان اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں کہا: سیلاب میں جاں بحق افراد کے احترام میں ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کریں گے اور قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
میں نے تمام سرکاری اداروں اور تنظیموں کو سیلاب اور طوفان متاثرین کی مدد کے لیے تمام ذرائع استعمال کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہم نے سیلاب سے متاثرہ تمام میونسپلٹیوں کو مالی وسائل اور فنڈز کی فراہمی شروع کردی ہے۔
لیبیا کے وزیر اعظم نے زور دے کر کہا: "ہم سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اندرونی صلاحیتوں اور سہولیات پر انحصار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور ساتھ ہی ہم غیر ملکی امداد کی ضرورت کی سطح کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔" ہمیں اندرونی حالات اور تنازعات مشرقی علاقوں کے سیلاب زدگان کی مدد کرنے میں ناکام نہیں بناسکتے اور ہم اپنا مشن پورا کریں گے۔
ہمیں سیلاب زدگان کی طبی اور صحت کی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ دینی چاہیے اور ہم تمام فریقین سے تعاون کی درخواست کرتے ہیں۔ حکومت ضرورت پڑنے پر معاوضہ ادا کرنے اور زخمیوں کی ضروریات پوری کرنے کی پابند ہے۔
آپ کا تبصرہ