مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شاہ چراغ کے حرم پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے بہادری جہرمی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کا سکیورٹی اور عدالتی نظام حملے کے مجرموں کی گرفتاری اور سزا کے عمل کو دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد گروہوں کی حمایت اور میزبانی کرنے والے ممالک بھی اس جرم کی ذمہ دار ہیں اور ایران بین الاقوامی اداروں کے ذریعے قانونی طور پر اپنے اقدامات کی پیروی کرے گا۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز ایک دہشت گرد نے امام زادہ شاہ چراغ کے حرم پر فائرنگ کی جس میں دو افراد شہید اور 8 زخمی ہوئے۔ جب کہ دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
شیراز میں واقع شاہ چراغ کے حرم پر پچھلے سال بھی مسلح دہشت گردوں نے اسی طرح کا حملہ کیا تھا۔
26 اکتوبر 2022 کو ایک مسلح دہشت گرد نے حرم میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت 15 زائرین کو شہید اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔ اس دوران وہ مسلح دہشت گرد سکیورٹی فورسز کی گولی لگنے سے زخمی ہو گیا اور بعد ازاں ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
آپ کا تبصرہ