مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ گذشتہ سال فلسطینی مقاومتی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصی آپریشن کیا گیا جس میں 1200 سے زائد صہیونی ہلاک اور سینکڑوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
حماس کے اس آپریشن سے صہیونی حکومت کی دفاعی اور انٹیلی جنس کمزوریاں کھل کر سامنے آگئیں اور دنیا بھر اسرائیل کو خفت کا سامنا کرنا پڑا۔
اسرائیل کے اندر طوفان الاقصی کے بارے میں تحقیقات کا مطالبہ بڑھنے لگا ہے۔ تاہم وزیراعظم نتن یاہو تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
گذشتہ دنوں فاش ہونے والی اطلاعات نتن یاہو اور ان کی کابینہ کے لئے درد سر بن چکی ہیں۔
ان خفیہ معلومات میں کہا گیا ہے کہ نتن یاہو طوفان الاقصی میں اسرائیل کی ناکامی میں خود کو ذمہ دار قرار دینے سے بچنے کی مکمل کوشش کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نتن یاہو ایسے مواد کو مٹانے کی کوشش کررہے ہیں جو طوفان الاقصی میں ان کو ذمہ دار قرار دینے کا باعث بن سکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ