مہر خبررساں ایجنسی نے اقوام متحدہ کی ویب سائٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس میں ایک رپورٹر کے شیراز واقعے سے متعلق سیکرٹری کے موقف کے بارے میں سوال کا جواب دیتے کہا کہ شیراز میں شاہ چراغ کے حرم پر دہشت گردی کے واقعہ پر سیکرٹری جنرل نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کا حوالہ دیتے ہوئے دوجارک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ گذشتہ 10 مہینوں میں ہونے والا دوسرا حملہ ہے۔ مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کی مذمت کی جاتی ہے۔
سیکرٹری جنرل اس جرم کے مرتکب شہریوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو اپنے مذہب پر آزادی سے عمل کرنے کا حق استعمال کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے سوگوار خاندانوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ دوجارک کو اس سوال کا بھی سامنا کرنا پڑا کہ "کیا ہم سلامتی کونسل کی مذمت کی توقع کر سکتے ہیں؟" کیا دہشت گردوں کی مذمت میں سلامتی کونسل کا دوہرا معیار ہے یا نہیں؟
انہوں نے جواب دیا کہ یہ ایک سوال ہے جو آپ کو سلامتی کونسل کی صدارت یا سلامتی کونسل کے ارکان سے پوچھنا چاہیے۔ میں سلامتی کونسل کے ارکان کے لیے بات نہیں کر سکتا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان کا یہ بیان شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے اس تنظیم کا واضح ترین مؤقف سمجھا جا رہا ہے حالانکہ ابھی تک اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دہشت گردی کے واقعے پر ذاتی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کے لیے اپنے مؤقف کا اظہار کیا ہے۔
گذشتہ روز یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے انچارج ترجمان "پیٹر سٹینو" نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پیغام شائع کرتے ہوئے ایران میں شاہ چراغ (ع) کے مقدس مزار پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی آفس کے ترجمان نے اس حوالے سے لکھا: یورپی یونین شیراز میں شاہ چراغ کے حرم پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے اس سلسلے میں تاکید کی کہ یہ (دہشت گردانہ حملہ) دہشت گردوں کی طرف سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی ایک اور مثال ہے۔ یورپی یونین نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
سلطنت عمان کی وزارت خارجہ نے بھی ایران کے جنوب میں شیراز شہر میں شاہ چراغ (ع) کے دہشت گردانہ واقعے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سلطنت عمان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمان اپنے دوست ملک اسلامی جمہوریہ ایران اور شہر شاہ چراغ (ع) پر ہونے والے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ نے بھی ایران کے جنوب میں شیراز شہر میں شاہ چراغ (ع) کے مزار کے زائرین پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ عراق کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے شاہ چراغ کے مزار کے زائرین پر ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے پر شدید نفرت کا اظہار کیا ہے جس میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے تھے۔ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت میں اپنے موقف پر قائم ہے اور متاثرہ کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ پر زور دیا۔
عراقی وزارت خارجہ نے انتہا پسندی اور تشدد کے خاتمے کے لیے تمام مثبت کوششوں کی حمایت پر بھی زور دیا۔
آپ کا تبصرہ