26 جولائی، 2023، 4:18 PM

ایران کے صوبے بوشہر میں مختک بندی (گہوارہ بندی) کی رسم

ایران کے صوبے بوشہر میں مختک بندی (گہوارہ بندی) کی رسم

بوشہر میں "گہوارہ بندی کی یہ رسم محرم کے مہینے میں روایتی تقریبات میں سے ایک ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق کربلا کے دردناک ترین واقعات میں سے ایک چھ ماہ کے بچے (علی اصغر) کا واقعہ ہے، پیاس کی شدت سے ان کے ہونٹ سوکھ چکے تھے لیکن زیادہ دیر نہیں لگی کہ طفل شیرخوار تیر سہ شعبہ لگنے سے اپنے باپ کے ہاتھوں میں جان دے کر سیراب ہو گیا۔

علی اصغر (ع) کے گہوارے سے متعلق رسم بھی تاریخ عاشورہ کی طرح پرانی ہے۔ 

مصنف کی تحقیق کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان، عراق، بحرین اور لبنان سمیت کئی اسلامی ممالک کے علاوہ سرزمین ایران میں بھی اس چھ ماہ کے حسینی سپاہی کہ جس نے صحرائے میں تاریخ رقم کی، سے خصوصی عقیدت رکھتے ہیں۔ ایسا گہوارہ کہ جس نے تاریخ کو ہلا کر رکھ دیا۔

  قصبہ دشتی کے شہر شُنبہ میں علی اصغر ع کے جھولے کی سجاوٹ (مختک بندی) کی تاریخ علَم، کتاب روضه الشہداء، نوحہ پامنبری اور ظہر عاشورا کے تعزئے کی رسم کی طرح تقریباً 300 سال پرانی ہے،

اکثر مساجد، عزاخانوں اور امام بارگاہوں میں جیسے شُنبه شہر کی مسجد امام سجاد (ع) میں صدیوں بعد بھی بعض عاشورائی خواتین اپنے آباؤ اجداد سے ملی اس رسم کو کمال عقیدت سے ادا کرتے ہوئے لوریاں سناتی ہیں۔ گویا علی اصغر (ع) کے گہوارہ کو سجانے اور اس کی دیکھ بھال کی یہ سعادت انہیں وراثت میں ملی ہے۔

شُنبہ شہر کی خواتین کی طرف سے جھولا باندھنے کی وجہ ان کی اس کام میں مہارت سمجھی جاتی ہے۔ یعنی رنگ برنگے سبز، سرخ، پیلے اور سیکوئن والے کپڑوں کی تیاری، سلائی، کڑھائی اور اس پر پن، اور ہر قسم کے گومپولے کی نازک کڑھائی اور پھر "لوری سنانے" کی خصوصی رسم جو کہ بنیادی طور پر اس شعبے میں خواتین ہی کی مہارت کی داد وصول کرتی ہے۔

News ID 1918043

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha