مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر تحریک کے رہنما نے اپنے ایک پیغام میں عراق میں امریکہ کی پالیسیوں اور اس کے سفیر کے غیر سفارتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں امریکی سفیر اور اس کی حکومت کا ہدف عراق کو امریکی پالیسیوں کی تجربہ گاہ بنا کر عراقیوں کو ایک حق پرست قوم سے ہم جنس پرست قوم میں تبدیل کرنا ہے۔
مقتدا صدر نے جو بائیڈن اور امریکہ میں جعلی جمہوریت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ یہ ایک جمہوری حکومت ہے لیکن اپنے صدر کے دعوے کے برعکس جو امریکی قوم کو اپنی تقریروں میں "ہم جنس پرست" کہتا ہے، وہ امریکی عوام کے ان مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دیتا جو اس رجحان کے پھیلاؤ کے خلاف ہیں۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہاکہ امریکہ جمہوریت کا دشمن ہونے کے ساتھ ساتھ امن کا بھی دشمن ہے۔ کیونکہ یہ جسم فروشی کو فروغ دیتا ہے۔
عراق کی صدر تحریک کے رہنما نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ امریکہ نہ صرف امن کا دشمن ہے بلکہ جمہوریت کا بھی دشمن ہے کیونکہ یہ غاصب اور دین کا دشمن ہے اور عصمت فروشی پھیلاتا ہے۔
بائیڈن اور عراق میں امریکی سفیر کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا: کہ ہم دیکھتے ہیں کہ یہ احمق (عراق میں امریکی سفیر) آسانی سے گھومتا ہے اور کسی کو خاطر میں نہیں لا رہا ہے۔
عراق کی صدر تحریک کے رہنما نے مزید کہا: ہم اس مقام پر پہنچا دیا گیا ہے کہ ہم ایک ایسے ملک کے زیر تسلط رہیں جو جمہوریت، امن اور مذہب کا دشمن ہے؟
میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ امریکی سفیر اور اس کی حکومت ہمارا اور ہمارے مذہب کا برا چاہتی ہے اور ان کی سرگرمیاں جسم فروشی کی اشاعت کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔ عراق کو امریکہ کی طرح ہم جنس پرست بنانا چاہتے ہیں لیکن ایسا ہرگز نہیں ہوگا۔
اپنے ٹویٹر پیغام کے آخر میں انہوں نے لکھا کہ میں یقین کے ساتھ اعلان کرتا ہوں کہ عراق ایک قرآنی قوم ہے اور خدا کے پیغمبروں اور رسولوں کی پیروکار ہے۔
آپ کا تبصرہ