مہر نیوز ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ میں سوڈان کے مستقل مندوب نے ملک میں جاری خانہ جنگی کے جلد خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جمعرات کے روز اقوام متحدہ میں دئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ متحارت گروہوں کے حملوں کی وجہ سے دارفور میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں متحارب گروہ عوامی املاک اور شہری اداروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ حملہ آوروں پر دباو بڑھاکر جنگ کی شدت کو کم جائے تاکہ متاثرہ علاقوں تک امدادی سامان پہنچنے میں کوئی مشکل نہ ہو۔
سوڈانی نمائندے نے انکشاف کیا کہ دونوں گروہوں کے پاس جدید اور آٹومیٹک اسلحے موجود ہیں اور بیرونی عناصر بھی دونوں گروہوں کی مدد کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ سوڈان میں جنرل البرہان اور جنرل حمیدتی کے درمیان 15 اپریل سے داخلی جنگ جاری ہے۔ دونوں کے حامی دارالحکومت خرطوإم اور دیگر شہروں کو حملوں کا نشانہ بنارہے ہیں۔
اب تک کئی مرتبہ جنگ بندی کا اعلان ہونے کے باوجود مستقل طور پر عملدارمد نہیں ہوسکا ہے۔ خانہ جنگی کی وجہ سے اب تک تقریبا ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ اور دیگر اامدادی تنظیموں کے مطابق دس لاکھ افراد بے گھر اور تین لاکھ ہمسایہ ممالک کی طرف ہجرت کرچکے ہیں۔
سوڈان، متحارب گروہوں پر جنگ بندی کے لئے دباو بڑھایا جائے، اقوام متحدہ میں سوڈانی نمائندے کی اپیل
دونوں گروہوں کے پاس جدید اور خودکار اسلحے موجود ہیں اور بیرونی عناصر بھی دونوں گروہوں کی مدد کررہے ہیں۔
News ID 1917222
آپ کا تبصرہ