مہر خبررساں ایجنسی - صوبائی ڈیسک؛ چار دہائیاں گزرنے کے باوجود صہیونیوں کے خلاف جذبہ ٹھنڈا ہونے کے بجائے بڑھ رہا ہے۔ شہروں سے لے کر دیہاتوں تک سب صہیونی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں۔
مغربی آذربائجان کے عوام نے مختلف شہروں میں ریلیاں نکال کر امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔ فلسطین سے حمایت اور اسرائیل کے خلاف کا اظہار کیا۔ ارومیہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان علی رضا حسینی نے کہا کہ آج ہم فلسطینی جوانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف اکیلے نہیں ہیں۔
اصفہان میں بھی لاکھوں عوام سڑکوں پر یوم القدس کی ریلیوں میں شریک ہیں۔
صوبہ البرز کی فضائیں قدس کی آزادی کے نعروں سے گونج رہی ہیں۔ امام زادہ حسن بلیوارڈ سے جامع مسجد تک ریلی نکالی گئی۔
صوبہ ایلام اور بوشہر کی گلیاں یوم القدس کے موقع پر عالمی صہیونیت کے خلاف نعروں سے گونج اٹھیں۔ قدس اسلام کی وحدت کی علامت کا نعرہ سب سے نمایاں تھا۔
دارلحکومت تہران میں بھی عظیم الشان ریلی منعقد ہوئی اور لوگوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
جنوبی خراسان میں شیعہ سنی عوام نے مل کر القدس کی ریلی نکالی اور تاریخ رقم کی۔
بجنورد میں عوام نے بارش کے باوجود فلسطین کی آزادی کی تحریک کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کا اعلان کیا۔
مشہد میں 15 خرداد سکوائر سے شروع ہونے والی ریلی امام رضا علیہ السلام کے حرم پر ختم ہوئی اور فلسطین عالم اسلام کے اتحاد کا محور ہے کے نعرے سے فضا گونج اٹھی۔
صوبہ خوزستان اور زنجان میں بھی عوام نے مردہ باد امریکہ اور مردہ باد اسرائیل کے نعرے کے ذریعے عالمی استکبار کے خلاف غم و غصّے کا اظہار کیا.
شیراز میں نکالی گئی ریلی گذشتہ سالوں کی نسبت بڑی تھی جس میں عوام اور جوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
صوبہ قزوین میں بھی زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے القدس ریلی میں بڑی تعداد میں شرکت کی۔
قم، خواتین اور بچوں کی شرکت نے القدس ریلی کو چار چاند لگادیا۔
عالمی یوم القدس کے موقع پر حضرت امام خمینی کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے عالمی استکبار اور صہیونی غاصب حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کے لئے قم میں یوم القدس کی عظیم الشان ریلی نکالی گئی۔
فلسطینی مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی اور صہیونیت کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لئے قم کے مذہبی اور انقلابی عوام نے حرم حضرت معصومہ علیہا السلام کے صحن میں جمع ہونے کے بعد ریلی کا آغاز کیا۔ اس موقع پر حرم کے اطراف کی فضائیں مردہ باد امریکہ اور مردہ باد اسرائیل کی صداؤں سے گونج اٹھیں۔
صوبہ کردستان کے شہر سنندج میں عوام نے آزادی سکوائر پر جمع ہوکر فلسطینی عوام کی حمایت اور بیت المقدس کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ ریلی میں کردی، فارسی اور عربی زبانوں میں تقریریں کی گئیں۔
ادھر مزاحمتی محاذ کے عظیم شہید جنرل قاسم سلیمانی کے آبائی صوبے کرمان میں عالمی یوم القدس کے حوالے سے بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ صبح دس بجے عوام کی کثیر تعداد نے مقررہ مقام پر جمع ہوکر مصلی کی طرف حرکت کرنا شروع کیا۔ شرکاء نے غاصب صہیونی حکومت کے خلاف مردہ باد اسرائیل کے نعرے لگائے۔
ملک کے دیگر صوبوں کی طرح کرمانشاہ میں بھی انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ عالمی یوم القدس منایا گیا۔ عوام نے مقررہ وقت پر سڑکوں پر نکل کر عالمی استکبار اور صہیونیوں کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا۔ دراین اثناء صوبہ کھگیلویہ و بویر احمد میں بھی عوام کی کثیر تعداد نے فلسطینی عوام کی حمایت اور غاصب صہیونیوں سے نفرت کا اظہار کرنے کے لئے ریلی نکالی۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں سمیت شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کی آزادی کے بارے میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے۔
صوبہ گلستان کے تمام شہروں اور دیہاتوں میں 40 سے زائد مقامات پر عالمی یوم القدس کی مناسبت سے ریلی نکالی گئی۔ لوگوں نے فلسطین میں جاری صہیونی مظالم کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جرائم کا جلد خاتمہ ہونا چاہئے۔ صوبہ گیلان کے شہر رشت سمیت دیگر مقامات پر عالمی یوم القدس کے موقع پر ریلیاں نکالی گئیں۔ صوبے کے 70 سے زائد مقامات میں ریلیوں میں شریک عوام نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
صوبہ مازندران کے 60 اضلاع میں روزے دار عوام نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے لئے سڑکوں پر نکل کر ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے عالمی استکبار کے سرغنہ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کو عالمی امن کے لئے خطرہ قرار دیا۔
بندرعباس کے عوام نے عالمی یوم القدس کے موقع پر منعقد ہونے والی ریلیوں میں شرکت کی اور استکباری طاقتوں کی انسانیت مخالف پالیسیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد جیسے نعرے لگاکر فلسطین میں جاری قتل عام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
صوبہ یزد کی عوام نے آج بھی مسلمان اور مظلوم فلسطینی عوام کو تنہا نہیں چھوڑا اور سڑکوں پر آکر اعلان کیا کہ وہ فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
آپ کا تبصرہ