مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک اور سعودی خبررساں ادارے واس کے حوالے سے خبر دی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا ابتدائی مرحلہ ریاض میں شروع ہوگیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ کے معاون ولید بن عبدالکریم الخریجی سے ترکی کے ہم منصب بوراک آکچاپار نے سفارتی وفد کے ہمراہ ریاض میں وزرات خارجہ کے دفتر میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران خطے اور عالمی امور پر گفتگو کی گئی۔ گذشتہ ہفتے ترکی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ بوراک آکچاپار سیاسی امور پر مذاکرات کے لئے سعودی عرب، یمن اور کویت کے اعلی حکام سے ملاقات کریں گے۔
2017 میں سعودی عرب اور قطر کے درمیان تنازعے میں ترکی کی جانب سے قطر کی حمایت کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی آئی تھی۔ ایک سال بعد 2018 میں ترکی میں سعودی حکومت مخالف صحافی جمال قاشقجی کی مشکوک موت کے بعد تناو میں مزید اضافہ ہوا تھا۔
فریقین کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کے لئے ترکی کے صدر اردوغان نے 2022 میں ریاض کا دورہ کیا تھا۔ یہ پانچ سالوں کے دوران ان کا سعودی عرب کا پہلا دورہ تھا۔
گذشتہ سال سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خطے کے ممالک کے دورے کے دوران ترکی میں توقف کیا تھا اور صدر اردوغان نے ان کا استقبال کیا تھا۔ دونوں ممالک کے تعلقات پر جمی برف پگھل رہی ہے۔ فروری میں تجارتی وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں آٹھ نکاتی تجارتی معاہدے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
آپ کا تبصرہ