30 مارچ، 2023، 7:38 PM

امریکی نمائندوں کا غاصب صہیونی حکومت کی جارحیت کے خلاف بائیڈن کے نام کھلا خط

امریکی نمائندوں کا غاصب صہیونی حکومت کی جارحیت کے خلاف بائیڈن کے نام کھلا خط

امریکی نمائندوں اور سینیٹرز کی ایک بڑی تعداد نے بائیڈن کو ایک خط کے ذریعے غاصب صہیونی حکومت کی طرف سے انسانی حقوق کی شدید اور منظم خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے متعدد ڈیموکریٹک نمائندے اور سینیٹرز جوبائیڈن کی حکومت کو اس بات کی تحقیقات کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا صہیونی حکومت کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے استعمال ہوتی ہے یا نہیں؟

اس رپورٹ کے مطابق، امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹک نمائندے جمال بومن، ڈیموکریٹک سینیٹر برنی سینڈرز اور امریکی ایوان نمائندگان کے کئی دیگر ارکان نے بائیڈن اور اس ملک کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کو ایک خط میں نے مغربی کنارے میں تشدد میں تیزی سے اضافے کی طرف اشارہ کیا ہے اور نئی شدت پسند اسرائیلی حکومت کے جرائم اور مزید فلسطینیوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے محرک کے طور پر یاد کیا ہے۔

اس خط میں مقبوضہ فلسطین میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جاری تشدد کے متعدد واقعات کا ذکر کیا گیا ہے اور امریکی نمائندوں نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

امریکی نمائندوں اور سینیٹرز نے اس مذکورہ خط میں اپنے ملک کی انتظامیہ سے یہ بھی کہا ہےکہ وہ اس بات پر زور دیں کہ واشنگٹن غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی ضمانت نہیں دیتا اور اس بات کا تعین کرے کہ آیا اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت امریکی قوانین کی خلاف ورزی کیلئے استعمال ہوتی ہے یا نہیں؟

واضح رہے کہ عالمی سطح پر اسلحے کی تجارت میں، امریکی ہتھیاروں کا حصہ تقریباً 40 فیصد ہے اور منتقلی پر انسانی حقوق کی پابندیاں اس بات کو یقینی بنا سکتی ہیں کہ ملکی ہتھیار بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کیلئے استعمال نہ ہوں۔

News ID 1915595

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha