28 مارچ، 2023، 2:48 PM

ایرانی خارجہ پالیسی کمیشن کے نائب سربراہ کی مہر نیوز سے گفتگو:

برطانیہ میں ایک مخصوص منصوبے کے تحت اسلام مخالف سوچ کو پروان چڑھایا جارہا ہے

 برطانیہ میں ایک مخصوص منصوبے کے تحت اسلام مخالف سوچ کو پروان چڑھایا جارہا ہے

اسلامی جمہوری ایران کے پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی کے نائب سربراہ عباس مقتدائی نے برطانیہ میں اسلامو فوبیا میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں ایک مخصوص منصوبے کے تحت اسلام مخالف سوچ کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ دو مسلمان شہریوں کو آگ لگانے کا واقعہ اسی سوچ کا نتیجہ ہے۔ 

مہر خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی کمیشن برائے قومی سلامتی کے نائب سربراہ عباس مقتدائی نے برطانوی دارالحکومت لندن اور برمنگھم میں مسجد سے نکلتے وقت دو نہتے مسلمانوں کو آگ لگانے کے واقعے پر اظہار خیال کیا۔

انہوں نے برطانوی وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ ملک میں انسانی حقوق کی بحالی کے لئے کوشش کی جائے۔ 

مقتدائی نے مزید کہا کہ جس ملک میں نسلی امتیاز کی جڑیں مضبوط ہوں اور انسانی حقوق کو نظرانداز کرنا معمول کی بات ہو، اس میں دوغلی پالیسی کا وجود حتمی امر ہے۔ اس ملک سے شہریوں اور اقلیتی طبقات کے اعتقادی اور فکری حقوق کی توقع رکھنا بیجا ہے۔ ایران انسانی حقوق کے مختلف مسائل کے بارے میں انتہائی محتاط ہونے کے ناطے برطانوی حکام سے امید کرتا ہے کہ اپنے ملک میں انسانی حقوق کی پامالی کی اجازت نہ دیں۔ 

پارلیمنٹ میں اصفہان سے منتخب ہونے والے مقتدائی نے کہا کہ حقوق انسانی کے عالمی منشور کے مطابق ذاتی، مذہبی اور نسلی امتیاز سے بالاتر تمام انسانوں کو زندگی کا برابر حق حاصل ہے۔ برطانوی شہریوں مخصوصا مہاجرین کے ساتھ اس معاملے میں امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی ذرائع ابلاغ اور سیاست میں منفی سرگرمیوں کی وجہ سے عوام نظریاتی لحاظ سے دوغلے پن کا شکار ہوگئے ہیں۔ گذشتہ کئی عرصے سے اسلام مخالف سوچ اور نظریات کی ترویج کی وجہ سے برطانوی معاشرے میں قوت برداشت ختم ہوگئی ہے اور اسلامو فوبیا کی وجہ سے انسانی حقوق پامال کیا جارہا ہے۔ 

مقتدائی نے دو مسلمانوں کو آگ لگانے کے واقعے کے بارے میں کہا کہ اگرچہ یہ واقعہ ایک فرد یا گروہ کی کارستانی ہے لیکن پورا برطانوی معاشرہ اس کا ذمہ دار ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ برطانوی عوام اور حکمران انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ 

اس ہولناک واقعے پر مغرب کی افسوسناک خاموشی کے بارے میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن کے نائب سربراہ نے کہا کہ اس واقعے پر مکمل خاموشی اختیار کرکے مغرب نے اپنے چہرے سے نقاب اتار دیا ہے اور دنیا پر واضح ہوگیا ہے کہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کے چمپئین مغربی ممالک دوغلی پالیسی رکھتے ہیں۔ دوسروں کو انسانی حقوق کا سبق پڑھانے والے اندرونی طور پر ناگفتہ حالات سے دوچار ہیں۔ برطانیہ سمیت دیگر مغربی ممالک اپنے مفادات کے لئے انسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں اور عملی طور پر اپنے معاشرے میں عوام اور شہریوں کے حقوق نظرانداز کرکے پاؤں تلے کچل دیتے ہیں۔ 

News ID 1915551

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha