مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس و دیگر شہداء کی تیسری برسی کے موقع پر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر دفتر میں ایصال ثواب کے لئے نمائندہ صدر انجمن شرعی شیعیان آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی کی صدارت میں مجلس ترحیم منعقد ہوئی، مجلس ترحیم میں متعدد علماء کرام کے ساتھ ساتھ تنظیم کے مرکزی ذاکرین اور اراکین و عاملین نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر شہداء کے ایصال ثواب کے لئے اجتماعی قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کی گئی۔ علماء دین نے شہید قاسم سلیمانی اور ان کے دیگر ساتھی شہداء کے کارناموں اور کردار و عمل کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔ مقررین نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نہ صرف ایک مایہ ناز سپاہ سالار تھے بلکہ ایک اعلیٰ پایہ کے متقی، صاحب علم و عرفان زاہد و علم دوست انسان تھے جنہوں نے اسلامی انقلاب کے خلاف عالم استکبار کی تمام تر سازشوں اور منصوبہ بندیوں کو ناکام بنایا بلکہ شام اور عراق میں دنیا کے بدترین خون خوار دہشتگرد گروہ داعش کا خاتمہ کرکے کروڑوں انسانوں کو امن و چین سے جینے کا موقعہ فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ میں امریکہ اور اسرائیل کے اثر و نفوذ کو محدود و مسدود کرنے میں قاسم سلیمانی کا کردار کلیدی نویت کا حامل ہے، بیت المقدس کی آزادی اور ایک آزاد و خود مختار فلسطینی مملکت کا قیام شہید موصوف کی دلی آرزو تھی اور اس سلسلے میں شہید موصوف کئی محاذوں پر سرگرم عمل تھے، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائیم کو توڑنے میں قاسم سلمیانی کا سب سے بڑا عمل دخل تھا اور صہیونی مملکت شہید موصوف کو سب سے بڑا خطرہ تصور کر رہی تھی یہی وجہ ہے کہ شہید موصوف کو راستے سے ہٹانے کے لئے امریکہ اور اسرائیل برسوں سے منصوبہ بندیاں کر رہے تھے بالآخر شہید موصوف کو ایک بزدلانہ امریکی دہشت گرد ی کا نشانہ بن کر درجہ شہادت پر فائز ہوئے شہید کی گرانقدر خدمات، انقلاب اسلامی اور رہبر معظم کے ساتھ عزیمانہ وفاداری کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ