مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ہفتہ کو اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ چین ملک میں گھس آیا ہے اور سرحد کے ساتھ اسٹریٹجک اہمیت کے حامل علاقوں میں تعمیراتی کام کر رہا ہے لیکن حکومت اس کے بارے میں بحث کرانے کو تیار نہیں ہے۔
کھڑگے نے کہا کہ شمال مشرقی سرحد پر اسٹریٹجک اہمیت کے حامل علاقوں میں چین جس طرح اپنی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے وہ ملک کی سلامتی کے لیے تشویشناک ہے اور حکومت کو اس پر ملک کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا "چین کی جمفیری رج تک بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہندوستان کے اسٹریٹجک 'سلیگوڑی کوریڈور' کو خطرے میں ڈال رہی ہے - جو شمال مشرقی ریاستوں کے لیے گیٹ وے ہے۔ یہ ہماری قومی سلامتی کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ نریندر مودی جی، ملک میں چین پر بحث کب ہوگی؟‘‘
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے گزشتہ روز بھی اس معاملہ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ایوان میں سرحد پر ہونے والے تصادم پر بولنے نہیں دیا گیا۔ انہوں نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’چیئرمین کی طرف سے دئے گئے حقوق کے تحت میں نے سرحد پر ہوئے تصادم کا مسئلہ ایوان میں اٹھایا لیکن مجھے بولنے نہیں دیا گیا۔ وہیں، میڈیا کے ایک دھڑے نے کہا کہ میں نے بغیر نوٹس دئے جوان پوچھنا چاہا، جبکہ ایوان نے مجھے اجازت دی تھی۔‘‘
آپ کا تبصرہ