مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیراز میں حضرت شاہ چراغ کے حرم پر المناک اور دہشت گردی کے واقعہ کو تین دن گزر چکے ہیں، ایک ایسا واقعہ جس میں داعش سے وابستہ ایک دہشت گرد نے حرم کے زائرین پر فائرنگ کی، ایک تلخ واقعہ جس میں ١۵ نہتے اور مظلوم زائرین شہید ہوئے۔
اس المناک واقعہ سے ایران بھر کے لوگوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور واقعہ کی رات سے ہی بے ساختہ عوامی مظاہرے شروع ہوگئے۔ گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد بھی ایران بھر کے عوام نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا جبکہ آج تہران یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں مظاہرے کیے گئے۔
تہران یونیورسٹی کے طلباء، اساتید اور عملے نے تہران یونیورسٹی کی مسجد کے سامنے نماز باجماعت سے چند منٹ پہلے اور بعد میں عزاداری کے اجتماعات کیے۔ تہران یونیورسٹی سے شروع ہونے والا مظاہروں کا یہ سلسلہ ملک کی دیگر یونیورسٹیوں تک پھیل گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ