مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، طالبان حکومت کے وزیر دفاع ملا محمد یعقوب مجاہد کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرونز پاکستان سے کابل میں داخل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہماری معلومات کے مطابق ڈرون طیارے پاکستان سے افغانستان میں داخل ہوتے ہیں اور پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتے ہیں۔ ہمارا پاکستان سے مطالبہ ہے کہ اپنی فضائی حدود کو ہمارے خلاف استعمال نہ کرے۔
پاکستانی حکام نے کابل میں امریکہ کے گزشتہ ڈرون حملے کے متعلق کسی بھی قسم کی دخالت یا پیشگی معلومات کی تردید کی ہے۔ واشنگٹن کے دعووں کے مطابق یہ حملہ جولائی میں انجام دیا گیا اور اس کے نیتجے میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی موت واقع ہوئی تھی۔
مذکورہ ڈرون حملے میں ایمن الظواہری کے مبینہ قتل پر مبنی امریکی دعووں کے بعد طالبان حکام نے اپنی تحقیقات کے بعد اعلان کیا کہ مبینہ حملے کے مقام پر کوئی لاش نہیں ملی۔
ملا محمد یعقوب مجاہد کے اظہارات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں کہ جب حکومت پاکستان اور پاکستانی طالبان تحریک ٹی ٹی پی کے درمیان افغان طالبان کی ثالثی میں مذاکرات ہو رہے ہیں اور یہ بیان دونوں ملکوں کے درمیان تناو میں اضافہ کرسکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ