7 اگست، 2022، 8:14 PM

بنگلادیش؛ پٹرولیم مصنوعات میں 52 فیصد اضافے پر ہنگامے پھوٹ پڑے

بنگلادیش؛ پٹرولیم مصنوعات میں 52 فیصد اضافے پر ہنگامے پھوٹ پڑے

بنگلادیش میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے اور ہزاروں مظاہرین نے فیول اسٹیشنز کا گھیراؤ کرلیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیاہے کہ بنگلادیش کی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 51.7 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 42.5 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ پٹرول 89 ٹکا سے بڑھ کر 135 ٹکا ہوگیا جب کہ ڈیزل کی قیمت 114 ٹکا ہوگئی۔ وزارت پٹرولیم کا کہنا ہے کہ ریٹیل سطح پر قیمتوں میں تازہ ترین اضافہ تیل کی سرکاری تقسیم کار کمپنیوں پر سبسڈی کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ہے۔ ملک زیادہ سبسڈی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

خیال رہے کہ بنگلادیش کی تاریخ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ بلند ترین اضافہ ہے۔ جس کے بعد ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور ہزاروں مظاہرین نے فیول اسٹیشنز کا گھیراؤ کرلیا۔ مظاہرین نے اس اضافے کو بدترین مہنگائی لانے والی سونامی قرار دیتے ہوئے حکومت سے قیمتیں فی الفور کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ بنگلادیش نے حال ہی میں 4 ارب ڈالر کے قرض کے لیے آئی ایم ایف میں درخواست جمع کرائی ہے۔

بنگلادیش کے وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ معیشت مستحکم ہے تاہم یوکرین روس جنگ کے بعد سے پٹرول مصنوعات کی قیمتوں تیزی سے اضافے اور ڈالر کی اونچی پرواز سے ادائیگیوں کے توازن میں مشکلات کا سامنا ہے۔

News ID 1911899

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha