مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے خلائی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ خلائی سیارہ خیام سٹیلائٹ معلومات کے حصول اور ملک میں خلائی صنعت کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم قدم ہے۔خلائی سیارہ خیام آئندہ ہفتے قزاقستان کے بایکونور خلائی اسٹیشن سے روسی راکٹ سویوز کے ذریعے خلا میں بھیجا جائے گا۔
روس کے ساتھ ایک مشترکہ اقدام کے تحت سٹیلائٹ خیام آئندہ ہفتے قزاقستان کے بایکونور خلائی اسٹیشن سے روسی راکٹ سویوز کے ذریعے خلا میں بھیجا جائے گا۔
یہ سیارہ جس کے مالکانہ حقوق ایران کے خلائی ادارے کے پاس ہیں، ملٹی اسپیکٹرل اسکینرز سے لیث ہوگا اور ملک کے مختلف شعبوں کو اسمارٹ بنانے کے لئے ایک موزوں بنیاد اور بنیادی ڈھانچہ ثابت ہوگا۔ خیام سٹیلائٹ سے حاصل ہونے والی معلومات زراعت کے شعبے میں پیداواری صلاحیت بڑھانے، ملک کے پانی کے ذخائر کی درست نگرانی، قدرتی خطرات کی مینجمنٹ، زمین کے غیر قانونی استعمال اور غیر قانونی تعمیرات کی نگرانی، جنگلات کے کٹاو سے روک تھام، ماحولیاتی خطرات کی نگرانی، معدنیات کی نگرانی اور مائننگ کی جانچ پڑتال، ملکی سرحدوں کی نگرانی اور بہت سے دیگر شعبوں میں استعمال ہوسکیں گی۔
ایرانی خلائی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ سٹیلائٹ بنانے اور خلا میں بھیجنے کے شعبے میں ملکی ضروریات پوری کرنے اور متعلقہ زمینی اسٹیشنز میں توسیع لانے کے لئے داخلی صلاحیتیں بڑھانے پر توجہ دی جارہی ہے اور ساتھ ہی خلائی معلومات کے حصول میں ملک کو درپیش موجودہ ضروریات پوری کرنے کے لئے فضائی صنعت میں پیشرو اور ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ پیشرفتہ سائنسی اور صنعتی تعاون جاری رکھا جائے گا تا کہ ملکی ضروریات پوری ہونے کے ساتھ ساتھ علم اور تجربے کی منتقلی کے ذریعے ملک کے اندر فضائی صنعت و ٹکنالوجی کو مقامی بنانے کا سلسلہ مزید تیز ہوسکے۔
اس سٹیلائٹ کی مکمل معلومات اور اس کے استعمال کی تفصیلات آئندہ ہفتے اسے خلا میں بھیجے جانے کے بعد اعلان کی جائیں گی۔
آپ کا تبصرہ