مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے آج منگل کے دن ائمہ جمعہ کے 25 ویں سالانہ اجتماع سے خطاب کیا. انہوں نے کہا آج جمعہ کا اجتماع ملکی مسائل کو بیان کرنے، لوگوں میں امید پیدا کرنے اور عوامی مسائل پیش کرنے کی ایک جگہ میں تبدیل ہوگیا ہے۔ آئمہ جمعہ ملک کی عوام اور حکام کو آپس میں جوڑنے والا حلقہ شمار ہوتے ہیں۔ اس بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ علمائے کرام حکمرانی کے نظام کو کارآمد بنانے میں بنیادی کردار رکھتے ہیں اور حکومت کی کامیابیوں میں شریک ہیں۔
صدر رئیسی نے مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہرگز مذاکرات کی میز ترک نہیں کی۔ یہ یورپی تھے کہ جنہوں نے مذاکرات کے دوران عالمی جوہری نگراں ادارے کے اجلاس میں قرارداد پیش کرکے مذاکرات کو بحران کا شکار کر دیا۔
آیت اللہ رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات کے نتیجہ خیز ثابت ہونے کے لئے لیے طرفین کا عزم اور ارادہ ضروری ہے۔ اس ضمن میں ایران کا موقف منطقی اور عقلی ہے جبکہ واضح سی بات ہے کہ اگر مد مقابل بھی منطقی اور عقلی رویہ اختیار کرے تو مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا عوام میں امید پیدا کرنا ملک کی اصلی ترجیحات میں سے ہے اور آج ہم ہر وقت سے زیادہ اپنے مستقبل کے بارے میں امیدوار ہیں اور اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے عوام اور رہبر انقلاب اسلامی کی حمایت سے حالات کو اپنی قوم کے مفاد میں تبدیل کردیں گے۔
آپ کا تبصرہ