مہر خبررساں ایجنسی نے بلومبرگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے انسپکٹروں کو سن 2021 ء میں ایران کی جوہری تنصیبات تک وسیع پیمانے پر رسائی حاصل رہی ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ اسے ایران کی جوہری تنصیبات کی نظارت کے سلسلےمیں وسیع پیمانے پر رسائی حاصل رہی ہے۔ بین الاقوامی جوہری ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کےاعلان کردہ 21 ایٹمی تنصیبات کو ہر روز ایک بار معائنہ کیا جاتا تھا۔ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی طرف سے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونے کے بعد بھی بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نظارت کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی رپورٹ ایسے وقت جاری کی گئي ہے جبکہ ویانا مذاکرات امریکہ کی جانب سے کوئی ٹھوس فیصلہ کرنے کی وجہ سے متوقف ہوگئے ہیں۔ ویانامذاکرات ایران اور گروپ 1+4 کے درمیان کامیاب ہوگئے ہیں لیکن امریکہ کی وجہ سے ویانا مذاکرات عدم پیشرفت کا شکار ہیں۔
آپ کا تبصرہ