مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی، جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ کے خطیب جمعہ نے معاشی اور اقتصادی استحکام کوصدر رئيسی کی حکومت کی اہم ترجیحات اور اہم اہداف میں قراردیتے ہوئے ہےکہ عوامی خوشحالی حکومتوں کے فرائض میں شامل ہے اور صدر رئيسی بھی اس سلسلے میں فعال اور سرگرم ہیں ۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ مہنگائی اور معاشی مشکلات موجودہ مسائل میں سر فہرست ہیں۔ ہر جگہ انصاف کی رعایت کرنا فضیلت ہے۔ تعصب اور پارٹی بازی پر مبنی قضاوت صحیح اور منصفانہ نہیں ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ عوام کی خوشحالی ہر حکومت کا سرمایہ ہوتی ہے، عوام ، حکومت کے مالک ہیں۔ حکام عوام کے خدمت گزاراور نوکر ہوتے ہیں ۔ ہم سب عوام کےخدمت گزار ہیں۔
خطیب جمعہ نے ملکی معیشت کی بیماری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی مشکلات کا سلسلہ سن 1350 شمسی سے شروع ہوا اور انقلاب اسلامی کے بعد حکومتوں نے اسے دور کرنے کی کوشش کی ، لیکن کوئی خاص کامیابی نہیں ملی، موجودہ حکومت نے اس مشکل کو حل کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے اور ہمیں اس سلسلے میں حکومت کی مدد کرنی چاہیے تاکہ محروم اور پسماندہ طبقات کو بھی اقتصاد فوائد پہنچ سکیں، محروم اور پسماندہ لوگ ہی حکومت کا سرمایہ ہیں یہی افراد مشکل وقت میں کام آتے ہیں۔
سید احمد خاتمی نے شام کے صدر بشار اسد کے دورہ تہران کو اسٹراٹیجک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی مزاحتمی محاذ کے استحکام کے لئے یہ دورہ اہم تھا ۔ خطیب جمعہ نے امیر قطر کے دورہ تہران کو بھی اقتصادی لحاظ سے اہم اور مثبت قراردیا۔
آپ کا تبصرہ