2 مارچ، 2022، 2:58 PM

لاوروف:

روس کا ہدف یوکرائن کو غیر مسلح کرنا ہے/ یوکرائن میں ایٹمی ہتھیار نصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے

روس کا ہدف یوکرائن کو غیر مسلح کرنا ہے/ یوکرائن میں ایٹمی ہتھیار نصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے روس کی سرحد پر امریکہ اور یونین کی طرف سے عدم استحکام پیدا کرنے اور یوکرائن میں مہلک ہتھیار نصب کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ روس اپنی سرحد پر کسی کو عدم استحکام پیدا کرنے کی اجازت نہیں دےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے روس کی سرحد پر امریکہ اور یونین کی طرف سے عدم استحکام پیدا کرنے اور یوکرائن میں مہلک ہتھیار نصب کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ روس کا ہدف یوکرائن کو غیر مسلح کرنا ہے۔ روس اپنی سرحد پر کسی کو عدم استحکام پیدا کرنے کی اجازت نہیں دےگا۔

یوکرائن کا کہنا ہے کہ روس کے فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک 2000 یوکرائنی فوجی اور شہری  ہلاک ہوگئے ہیں ادھر اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 8 لاکھ 36 ہزآر یوکرائنی شہری آوارہ ہوگئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق روس کی طرف سے یوکرائن میں فوجی آپریشن کا سلسلہ آج ساتویں دن بھی جاری ہے ۔ روسی فوج نے یوکرائن کے دوسرے بڑے شہر خارکیف کا محاصرہ کررکھا ہے اورآج صبح روسی فضائیہ کے اہلکار یوکرائن کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں داخل ہوگئے ہیں۔ ادھر روس کے صدر پوتین نے یوکرائن میں فوجی آپریشن متوقف کرنے کے لئے ڈونسک اور لوہانسک کے استقلال کویوکرائن کی طرف سے باقاعدہ تسلیم کرنے اور کریمیا پر روسی مالکیت کو تسلیم کرنے کے شرائط عائد کئے ہیں۔

 امریکہ اور یورپ کی جانب سےر وس کے خلاف دھمکیوں اور اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بروز بدھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس یوکرائن میں روس کے فوجی آپریشن کی مذمت میں بلایا گیا ہے جس میں روس سے کہا جائےگا کہ وہ یوکرائن سے اپنے فوجیوں کو فوری طور پر نکال لے۔ امریکہ اور یورپی ممالک کی روس کو الگ تھلگ کرنے کی کوششیں جاری ہیں جبکہ چين، ہندوستان  اور بہت سے دیگر ممالک روس اور یوکرائن کے تنازعہ میں غیر جانبداربنے ہوئے ہیں۔ روس کے خلاف سکیورٹی کونسل کی قرارداد میں چین ، ہندوستان اور امارات نےحصہ نہیں لیا اور خود روس نے سکیورٹی کونسل میں اپنے خلاف قرارداد کو ویٹو کردیا تھا۔ جس کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیا ہے ۔ جنرل اسمبلی میں اگر روس کے خلاف قرارداد منظور ہوگئی تو یہ قرارداد الزام آور نہیں ہوگی۔ ادھر میکسیکو اور ترکی نے روس کے خلاف پابندیوں کی مہم میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔ امریکہ اور یورپی ممالک کی طرف سے یوکرائن کو بڑے پیمانے پر ہتھیار فراہم کئے جارہے ہیں جو یوکرائن کے تحفظ کے بجائے تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔

News ID 1910028

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha