23 جنوری، 2022، 3:11 PM

مذہبی انجمنوں کو جوانوں کے مختلف اور گوناگوں سوالات کےجواب دینے کا مرکز بننا چاہیے

مذہبی انجمنوں کو جوانوں کے مختلف اور گوناگوں سوالات کےجواب دینے کا مرکز بننا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حضرت زہرا (س) کی ولادت باسعادت کی مناست سے بعض مداحوں اور ذاکرین اہلبیت (ع) سے ملاقات میں فرمایا: مذہبی اور اہلبیت (ع) کے نام سے موسوم انجمنوں کو جوانوں کے مختلف اور گوناگوں سوالات کے جواب دینے کا مرکز بننا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حسینیہ امام خمینی (رہ) میں  جگر گوشہ رسول (ص) اور شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے بعض مداحوں اور ذاکرین اہلبیت (ع) نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے ساتھ ملاقات کی ۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی ولادت باسعادت ، یوم مادر و یوم خاتون اور حضرت امام خمینی (رہ) کی ولادت کی منابست سے  مبارکباد پیش کی ۔ رہبر معظم کے خطاب سے قبل بعض مداحوں نے اہلبیت اطہار علیھم السلام کی شان میں اشعار پیش کئے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ذاکرین اہلبیت (ع) اور مداحوں سے خطاب کرتے ہوئےفرمایا: مذہبی اور اہلبیت (ع) کے نام سے موسوم انجمنوں کو جوانوں کے مختلف اور گوناگوں سوالات کے جواب دینے کا مرکز بننا چاہیے۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مذہبی انجمنوں کو اسلامی اور علوی معارف کے فروغ میں اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔ جوانوں کے گوناگوں اور مختلف سوالات کے جوابات دینے چاہییں۔ اسلامی اور دینی انجمنوں کو سوالات کے جواب دینے کا مرکز ہونا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید اور احادیث نبوی (ص) کی روشنی میں حضرت زہرا سلام اللہ علیھا کی ممتاز خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: میدان مباہلہ میں اور باطل محاذ کے خلاف دیگر مواقع پر حضرت زہرا (س) نے اپنی سیاسی، مذہبی ، دینی اور سماجی خدمات کو احسن طریقہ سے انجام دیا اور صدیقہ کبری تمام خواتین کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں اور وہ دنیا و آخرت میں تمام خواتین کی سرور و سردار ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جہاد کی شکل و معنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہر اچھی تلاش و کوشش جہاد نہیں ہوتی، جہاد کا اصلی معنی دشمن کو ہدف بنانا اور اس کی تمام سازشوں اور کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مختلف میدانوں اور مختلف ادوار میں عسکری ، علمی اور سماجی جہاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سماجی جہاد یہ ہے کہ دشمن کی پابندیوں کو ناکام بنانے کے سلسلے میں جو قدم بھی اٹھایا جائے گا وہ بہترین جہاد ہوگا کیونکہ دشمن اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ سماجی سطح پر مشکلات پیدا کرنا چاہتا ہے اور ہمیں اس میدان میں دشمن کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے اس کا بھر پور مقابلہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ذاکرین اور مداحوں کی آواز کو مؤثر آواز قراردیتے ہوئے فرمایا: ذاکرین اہلبیت اور مداحوں نے انقلاب اسلامی کے فروغ اور پیشرفت کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مداحی میں خلاقیت اور نوآوری کو مفید اور مثبت قراردیتے ہوئے فرمایا: مداحی کوئی پوپ میوزک نہیں، بلکہ مداحی سے دینی اور مذہبی تشخص کے فروغ کے سلسلے میں استفادہ کرنا چاہیے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : مداحوں نے انقلاب اسلامی کے فروغ اور فتنہ 1388 شمسی میں اچھا امتحان دیا ہے اور انھوں نے حقیقی معنی میں مجاہدوں اور شہداء کی تربیت اور پرورش کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مداحوں اور شعراء پر معتبر اور متقن اشعار پیش  کرنے پرزوردیتے ہوئے فرمایا : کبھی ناقص اور سست بات سے اسلام اور تشیع پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے لہذا ایسے سست الفاظ سے پرہیز کرنا چاہیے جو اسلامی تعلیمات کے لئے مفید ثابت نہ ہوں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل گیارہ شعراء اور ذاکرین نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے فضائل کے بارے میں اپنے اپنے اشعار پیش کئے۔

News Code 1909600

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha