مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خيبر پختون خواہ کے آئی جی نے پاکستانی فورسز پر حملوں اضافہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان ستان میں طالبان کی حکومت کےبعد صوبے میں پاکستانی فورسزپرحملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق خیبرپختون خواہ کے آئی جی معظم جاہ انصاری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشتگردی روکنے والوں کوسب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا۔ افغان صورتحال کے بعد صوبے میں فورسز پرحملوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم بہترحکمت عملی کے باعث 4 ماہ میں دہشتگردی کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔ آئی جی خیبرپختون خوا کا کہنا تھا کہ فرائض کی ادائیگی کے دوران 48 جوان جاں بحق ہوئے جبکہ کاؤنٹرٹیررازم نے 599 دہشتگردوں کوگرفتارکیا اور5 خودکش جیکٹس برآمد کیں۔50 ہزار سے زائد مختلف بور کا اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔
پاکستان کے صوبہ خيبر پختون خواہ کے آئی جی نے پاکستانی فورسز پر حملوں اضآفہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان ستان میں طالبان کی حکومت کےبعد صوبے میں پاکستانی فورسزپرحملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
News ID 1909295
آپ کا تبصرہ