مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے ٹی وی چينل ون کے ذریعہ عوام سے براہ راست خطاب کے آغاز میں پیغمبر اسلام (ص) اور حضرت امام جعفر صادق (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے عوام کو مبارکباد پیش کی ۔در سید ابراہیم رئیسی نے ٹی وی چينل ون کے ذریعہ عوام سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کی ساختہ دہشت گرد تنظیم داعش عدم استحکام پیدا کررہی ہے۔
صدررئیسی نے افغانستان کے تازہ ترین حالات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 20 سال تک امریکہ نے افغانستان کو تباہ و برباد کیا اور امریکہ نے افغانستان سے اپنے انخلاء کے بعد افغانستان میں تباہی اور بربادی پھیلانے کی ذمہ داری داعش دہشت گرد تنظیم کے حوالے کردی ہے اور افغانستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری بھی داعش دہشت گرد تنظیم نے قبول کرلی ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ اگر علاقائی ممالک اور عوام نے داعش دہشت گرد تنظیم کا منظم طور پر مقابلہ نہ کیا تو یہ دہشت گرد تنظیم علاقائي عوام اور ممالک کے لئے بڑی مشکلات پیدا کرسکتی ہے کیونکہ داعش دہشت گرد تنظیم کو امریکہ اور اسرائیل کی براہ راست حمایت حاصل ہے۔
صدر رئیسی نے اپنے انتخاباتی وعدوں کے پورا کرنے کے سلسلے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج کا سامنا ہے اور اس سلسلے میں حکومت نے بڑے پیمانے پر ویکسین لگانے کا اہتمام کیا ۔ عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے بعد بھی طبی دستوارات پربھی عمل کرنا چاہیے ماسک اور سماجی فاصلے کی رعایت کرنی چاہیے۔
صدر ابراہمی رئیسی نے ملک میں 4 ملین مکانات کی تعمیر کے وعدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ ایک ملین مکانات کی تعمیر حکومت کا قانونی وظیفہ ہے اور ہم 4 سال میں 4 ملین مکانات تعمیر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اورہمیں اس کام کو قانون کے مطابق ہمیں انجام دینا ہے۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے کہا کہ عملی اقدامات کے ذریعہ مہنگائی کو کنٹرول کررہے ہیں۔ دو ماہ قبل کے اقدامات کا نتیجہ ہم آج مشاہدہ کررہے ہیں اور آج کے کاموں کا نتیجہ ہم چند ماہ بعد مشاہدہ کریں گے۔
صدر رئیسی نے مذاکرات اور ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کے خاتمہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مزاحمتی اقتصاد کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ ہم اقتصادی میدان میں بھی اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی جد و جہد کریں گے اور ہم ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم ایران کی اقتصادی پالیسی کو بیرون ملک مذاکرات سے منسلک نہیں کریں گے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ہم علاقائی تنظیم شانگہائی کے مستقل رکن بن گئے ہیں اور ہمیں علاقائي سطح پر اپنی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں شانگہائی تنظيم کی ظرفیت سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کوفروغ دینے کے سلسلے میں مصمم ہے۔ اقتصادی اور تجارتی سلسلے میں علاقائی سطح پر انجام دیئے گئے اقدامات ناکافی ہیں۔ علاقائی ممالک کے صدور اور وزراء اعظم بھی ایران کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں اور ہم اقتصادی اور تجارتی لحاظ سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم تمام ترقیاتی شعبوں میں استقامت اور پائداری کے ساتھ آگے کی سمت گامزن رہیں گے اور انقلاب اسلامی کے اہداف کے حصول کی جد وجہد جاری رکھیں گے۔
آپ کا تبصرہ