مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ محمد اسلامی نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے 65 ویں جنرل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران با مقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتا ہے مذاکرات کے ذریعہ ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی پر زوردیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو اپنے قوانین کے مطابق تمام رکن ممالک کے ساتھ منصفانہ رفتار اورتعاون برقرار رکھنا چاہیے اور تبعیض آمیز رویہ سے پرہیز کرنا چاہیے۔
محمد اسلامی نے کہا کہ ایران نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر دستخط کرکے حسن نیت کا عملی ثبوت پیش کیا اور عالمی برادری پر واضح کردیا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔ لیکن امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر خارج ہوکر سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کی صریح خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔
ایران کی ایٹمی ایجنسی کے سربرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اپنی غلط رفتار کی اصلاح کرنی چاہیے اور بین الاقوامی قوانین اور اداروں کا احترام کرنا چاہیے۔
محمد اسلامی نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے جنرل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک متمدن ملک ہے ایران ثقافتوں اور تمدنوں کا گہوارہ ہے۔ ایرانی قوم امن پسند قوم ہے ایران کا ایٹمی پروگرام بھی امن و صلح پر مبنی ہے جو بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے انسپکٹروں کی نگرانی میں جاری ہے۔ ایران کی ایٹمی سرگرمیاں مکمل طور پر صلح آمیز ہیں اور تاجیکستان میں 17 ستمبر کو شانگہائی سربراہی اجلاس میں بھی اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں جاری رہےگا۔
آپ کا تبصرہ