17 جولائی، 2021، 3:29 PM

شام کے صدر بشار اسد نے حلف اٹھا لیا/ فلسطینی عوام کی حمایت کا پختہ عزم

شام کے صدر بشار اسد نے حلف اٹھا لیا/ فلسطینی عوام کی حمایت کا پختہ عزم

شام کے صدر بشار اسد نے آج شام کی پارلیمنٹ میں حلف اٹھانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام اور حکومت نے دمشنوں اور ان کے حامیوں کی سازشوں کو استقامت اور پائداری کے ساتھ ناکام بنادیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سانا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے آج شام کی پارلیمنٹ میں حلف اٹھانے کے بعد حلف برداری کی قتریب میں شریک مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام اور حکومت نے دمشنوں اور ان کے حامیوں کی سازشوں کو استقامت اور پائداری کے ساتھ ناکام بنادیا ہے۔ بشار اسد نے آئندہ سات سال کے لئے ملک کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

شام کے صدر بشار اسد کی حلف برداری کی تقریب میں شامی پارلیمنٹ کے نمائندوں، شام کی سیاسی شخصیات، سفارتکاروں اور ذرائع ابلاغ کے اندرونی اور بیرونی  نمائندوں نے شرکت کی۔

شام کے صدر بشار اسد نے حلف اٹھا لیا/ فلسطینی عوام کی حمایت کا پختہ عزم

صدر بشار اسد نے اپنے خطاب میں کہا کہ استقلال اور حریت پسند قومیں ہمیشہ اپنے استقلال اور آزادی کے دفاع میں فعال اور سرگرم رہتی ہیں۔بشار اسد نے کہا کہ شام کے انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت شامی عوام کی آگاہی اور بصریت کا مظہر ہے۔

بشار اسد نے کہا کہ اغیار سے وابستہ عناصر سے کبھی ملک و قوم کی خدمت کی توقع نہیں رکھنی چاہیے ، ضمیر فروش انسان ملک کے لئے نہیں بلکہ ملک کے دشمنوں اور ان کے حامیوں کے لئے کام کرتے ہیں۔ شامی صدر نے کہا کہ شامی عوام نے استقامت اور پائداری کے ساتھ دشمنوں اور ان کے ایجنٹوں کی گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنادیا ہے۔

شام کے صدر بشار اسد نے حلف اٹھا لیا/ فلسطینی عوام کی حمایت کا پختہ عزم

بشار اسد نے مسئلہ فلسطین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین ہمارا سب سے قریبی مسئلہ ہے اور ہم ہمیشہ فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی شام کے ساتھ دشمنی کی ایک وجہ یہی ہے کہ ہم اسرائیل کے خلاف اور فلسطینوں کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام کے بعض علاقوں پر بھی امریکہ، ترکی اور اسرائیلی دہشت گردوں کا قبضہ ہے اور ہمیں اپنے غصب شدہ علاقوں کو قابض اور غاصب دہشت گردوں سے آزاد کرانا ہے۔

News Code 1907406

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha