مہر خبررساں ایجنسی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے متحدہ علماء بورڈ میں شیعہ مسلک کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر سکریٹری اوقاف کو خط لکھا ہے جس میں متحدہ علماء بورڈ میں شیعہ مسلک کے علمائے کرام کی تعداد سابقہ روایات کے برعکس پچاس فیصد کم کر دینے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے. اس خط میں علامہ عبد الخالق اسدی نے سکریٹری اوقاف سے مطالبہ کیا ہے کہ شیعہ مسلک کے علمائے کرام کی تعداد فوری طور پر دوسرے مسالک کے علمائے کرام کی تعداد کے برابر کی جائے. انہوں نےاس معاملے میں شیعہ مسلک کے ساتھ ناانصافی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ یاد رہے کہ متحدہ علماء بورڈ کے گزشتہ سیشنز میں تمام مسالک سے چار چار علماء کو مسلکی نمائندہ کے طور پر شامل کیا گیا تھا تاہم علماء بورڈ میں متعصب چیئرمین کی تقرری کے بعد دیوبند علماء کی تعداد بڑھا کر دس، اہل سنت بریلوی علماء کی تعداد نو، اہل حدیث علماء کی تعداد چھ اور شیعہ علماء کی تعداد پانچ ہی رکھی گئی ہے. مجلس وحدت مسلمین نے اس ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کا متحدہ علماء بورڈ میں شیعہ مسلک کے علماء کی تعداد مساوی رکھنے کا مطالبہ
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے شیعہ مسلک کے ساتھ ناانصافی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےمتحدہ علماء بورڈ میں شیعہ مسلک کے علماء کی تعداد مساوی رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
News ID 1906905
آپ کا تبصرہ