29 اپریل، 2021، 1:50 PM

پاکستانی وزیر اعظم کا سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کے خلاف انکوائری کا حکم

 پاکستانی وزیر اعظم کا سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کے خلاف انکوائری کا حکم

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانہ محنت کش مزدوروں سے پیسے لیتا تھا، سفیر کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے، ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانہ محنت کش مزدوروں سے پیسے لیتا تھا، سفیر کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے، ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے گی۔  وزیر اعظم عمران خان نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے روشن اپنی کار اور سماجی خدمت کے دو نئے پروڈکٹس کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 90 لاکھ پاکستانی ملک سے باہر رہتے ہیں جس کا ایک حصہ بھی ہم روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی طرف لے آئے تو یہ اعداد و شمار بہت بدل سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ یہ رہا ہے کہ کسی نے برآمدات کو بڑھانے کی کوشش نہیں کی جو پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ رہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت اوورسیز پاکستانیوں سے ریکارڈ ترسیلات زر حاصل ہوئی ہیں تاہم یہ اب بھی بہت تھوڑی سی ہے، جب تک ہماری برآمدات نہیں بڑھتیں یہی اس خلا کو پر کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جتنا بھی کام ہوگا اتنی ہمارے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نہیں جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جانے سے روپے کی قدر میں کمی ہوتی ہے اور کرنسی جب غیر مستحکم ہو تو غیر ملکی سرمایہ کاری نہیں آتی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے اس ملک کی معیشت کو بچا کر رکھا ہے، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے سفارتخانے ان محنت کش لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت خاص لوگ ہیں، انہیں ہم یہاں نوکریاں نہیں دے پاتے جس کی وجہ سے یہ اپنے اہلخانہ سے دور رہ کر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'سفارتخانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ کی بنیادی ذمہ داری بیرون ملک رہنے والے مزدور طبقوں کا خیال رکھنا ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ 'معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے نے پاکستانی مزدوروں کی جو خدمت کرنی تھیں وہ نہیں کیں'۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'میں نے وہاں کے سفیر پر انکوائری کروارہا ہوں اور زیادہ سے زیادہ عملے کو واپس بلا رہا ہوں اور انکوائری کے نتائج پر جو جو ذمہ دار ہوں گے ان کے خلاف کارروائی کروں گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم ان کو مثالی سزائیں دیں گے، ان کا کام ہماری لیبر کی مدد کرنا ہے مگر یہ وہاں ان سے پیسے لیتے تھے'۔

News ID 1906304

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha