یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کرنا چاہیے

اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکراتکار اور ایرانی وزیر خارجہ کے سیاسی معاون سید عباس عراقچی نے ویانا میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کے کمیشن کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے پر سنجیدگی کے ساتھ عمل اور اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکراتکار اور ایرانی وزیر خارجہ کے سیاسی معاون سید عباس عراقچی نے ویانا میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کے کمیشن کے اجلاس کے بعد کہا ہے کہ یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے پر سنجیدگی کے ساتھ عمل  اور اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اجلاس دو گھنٹے تک جاری رہا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پابندیاں ختم کرنے اور ایٹمی شعبہ کی ٹیموں کو اپنا کام جاری رکھنا چاہیے۔ عباس عراقچی نے کہا کہ سبھی فریقوں کا اس بات پر اتفاق تھا کہ ہمیں سنجیدہ اور عملی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ امریکہ کو تمام پابندیوں کی فہرست مرتب کرکے انھیں فوجی طور پر ختم کرنا چاہیے۔ سید عباس عراقچی نے ویانا کے اجلاس کو ایک چیلنج قراردیتے ہوئے کہا کہ نطنز حادثے کے ویانا مذاکرات پراثرات نمایاں تھے ۔ مذاکرات میں ایران کا مؤقف واضح اور روشن ہے اور نطنز کے حادثہ سے آسانی کے ساتھ گزرنا آسان نہیں ہے۔ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں شریک ممالک کو اس حادثے میں ملوث عناصر کی مذمت کرنی چاہیے۔ عراقچی نے کہا کہ ہمارے پاس مذاکرات کو طول دینے کی فرصت نہیں، اگر مذاکرات کو طول دینے کی کوشش کی گئی تو ہم مذاکرات متوقف کردیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم یورپی ممالک اور امریکہ کے اقدامات کو عملی سطح پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

News Code 1906113

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha