2 جنوری، 2018، 10:09 PM

اسرائیلی طلبا و طالبات کا اسرائیلی فوج میں بھرتی ہونے سے انکار

اسرائیلی طلبا و طالبات کا اسرائیلی فوج میں بھرتی ہونے سے انکار

اسرائیلی طلبا و طالبات کے ایک گروپ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی فوج میں بھرتی ہونے سے انکار کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہاآرٹض کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی طلبا و طالبات کے ایک گروپ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی فوج میں بھرتی ہونے سے انکار کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق 29 دسمبر کو یہ خط لکھا گیا ہے جس میں متعدد طلبا نے اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) میں شمولیت سے انکار کیا ہے اور اس ضمن میں دو خطوط اسرائیلی وزیرِ اعظم اور ملٹری چیف غادی آئیزنکوٹ کو روانہ کیے گئے ہیں۔

اس خط پر 63 افراد نے دستخط کیے ہیں جن میں 20 سالہ متان ہلمن بھی شامل ہیں جو اس وقت فوج میں بھرتی سے انکار پر جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نسل پرست پالیسی پر عمل پیرا ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایک جانب تو اسرائیلیوں کے لیے الگ قانون ہے اور اسی علاقے میں فلسطینیوں کے لیے دوسرا قانون ہے۔

اسرائیلی طلباء کا کہنا ہے کہ  ہم نے تہیہ کیا ہے کہ اب فلسطینی عوام پر جبر اور پابندی کا حصہ نہیں بنیں گے جس نے  لوگوں کو دو کیمپوں میں تقسیم کررکھا ہے۔ جب تک لوگوں کو پابند اور قید میں رکھا جائے گا اس وقت تک ہم انسانی اور ملکی حقوق حاصل نہیں کرسکیں گے اور نہ ہی امن قائم ہوسکے گا،‘۔

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ پہلے کہا گیا تھا کہ یہ کیفیت وقتی ہوگی تاہم اب اسے 50 برس گزرچکے ہیں۔ ہم اب اس نظام کا حصہ نہیں بنیں گے اور نہ ہی فلسطینیوں کے حقوق سلب کرنے میں حکومت کی مزید مدد کریں گے۔

واضح رہے کہ آئی ڈی ایف ہر سال کم ازکم 7 ہزار نئے سپاہی بھرتی کرتی ہے اور اب اس نے مزید فوجیوں کی بھرتی میں اضافہ بھی کیا ہے۔

News Code 1877778

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha