17 دسمبر، 2017، 11:26 AM

سکیورٹی کونسل میں بیت المقدس پر قرارداد لانے کی تیاری

سکیورٹی کونسل میں  بیت المقدس پر قرارداد لانے کی تیاری

مصر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے یکطرفہ فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اسکائی نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے یکطرفہ فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔اطلاعات کے مطابق ایک صفحے پر مشتمل قرارداد کو مصر کی جانب سے پیش کیا گیا ہے، قرارداد میں تجویز کردہ اقدامات پر سلامتی کونسل میں پیر یا منگل کو ووٹنگ متوقع ہے۔ سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد میں براہ راست امریکہ یا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام شامل نہیں کیا گیا ہےتاہم اس میں بیت المقدس سے متعلق کسی بھی یکطرفہ فیصلے کو غیرمؤثر کرنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 رکن ممالک اور 5 مستقل ممالک کی حمایت درکار ہوتی ہے، جبکہ مستقل ممالک امریکہ، چین، فرانس، برطانیہ اور روس میں سے کوئی بھی اسے ویٹو کر کے مسترد کر سکتا ہے۔ قرارداد کو سلامتی کونسل کے زیادہ تر رکن ممالک کی حمایت حاصل ہے لیکن امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ واشنگٹن سلامتی کونسل میں قرارداد کو ویٹو کردے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اس نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے پہلے سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بادشاہوں سے مشورہ کیا تھا۔ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے کہا ہے کہ وہ بیت المقدس اور آوارہ وطن فلسطینیوں کے مسئلہ کو فراموش کردیں ذرائع کے مطابق سعودی عرب مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کے بارے میں خیانت اور غداری کا ارتکاب کررہا ہے۔

News ID 1877402

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha