مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سےنقل کیا ہے کہ چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنوبی کوریا میں اپنے متنازع " تھاڈ " میزائل ڈیفنس سسٹم کی تنصیب سے باز رہے اور شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کرے بصورتِ دیگر چین خطے میں اپنے مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے کوئی بھی قدم اٹھانے میں حق بجانب ہو گا۔چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے یہ بیان گزشتہ روز جنوبی کوریا میں امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم " تھاڈ " کے فعال ہونے پر سرکاری ردِعمل دیتے ہوئے جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا اور امریکہ باہمی مذاکرات سے آپس کے مسائل حل کریں اور فریقین ہتھیاروں کی تنصیب سے باز رہیں۔ جنوبی کوریا میں امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم کی تنصیب سے چین کی اسٹریٹجک اور فوجی صلاحیتیں متاثرہونے کا خدشہ ہے لہذا امریکہ میزائل نظام کی تنصیب فوری طور پر روک دے۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ اگر امریکا اور شمالی کوریا آپس کی کشیدگی کم کرنے کے لیے عملی اقدامات پر رضامند نہ ہوئے تو چین خطے میں ’’اپنے مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے میں حق بجانب ہوگا۔ ترجمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جس میں انہوں نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی جب کہ دونوں ممالک سے مطالبہ کیا کہ انہیں ایٹمی عدم پھیلاؤ کےلیے باہمی مکالمے اور مشاورت سے کوئی مؤثر حل تلاش کرنا چاہیے۔ادھر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد خطہ ایٹمی جنگ کے بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ امریکہ خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے۔
چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنوبی کوریا میں اپنے متنازع " تھاڈ " میزائل ڈیفنس سسٹم کی تنصیب سے باز رہے۔
News ID 1872227
آپ کا تبصرہ