مہر خبررساں ایجنسی نے شینہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین نے جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے کے پر امن حل کے لیے مذاکرات کی جلد بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو جنوبی کوریا میں تھاڈ میزائل شکن نظام کی تنصیب کو روکنا چاہیے اور امریکہ کی وجہ سے شمالی کوریا اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کررہا ہے۔چین کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ،جنوبی کوریا کے ساتھ فوجی مشقوں کو روک دے توجواب میں شمالی کوریا اپنی جوہری و میزائل سر گرمیاں بھی روک دے گا ۔اطلاعات کے مطابق چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی اور سلامتی کے شعبے میں مذاکرات واشنگٹن میں منقعد ہوئے۔چین کی جانب سے ان مذاکرات کے دوران جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے کے حوالے سے مذاکرات کی جلد بحالی پر زور دیا گیا اور مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کے حل کے لیے چین کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔چینی سفارتکار ر یانگ جے چھی نے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلر سن اور امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کے ہمراہ ان مذاکرات کی مشترکہ صدارت کی۔ مذاکرات کے دوران چین نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے اور وہاں امن و استحکام کے لیے اپنے عزم کو دہرایا ۔ چینی سفارتکار نے اس مسئلے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر جامع اور ٹھوس عمل در آ مد پر زور دیا ۔چین کی جانب سے ایک " دو رخی نقطہ نظر " تجویز کیا گیا جس کے مطابق شمالی کوریا ، امریکہ اورجنوبی کوریا کی بڑے پیمانے پر کی جانے والی فوجی مشقوں کی بندش کے جواب میں اپنی جوہری و میزائل سر گرمیاں روک دے گا۔ مذاکرات کے دوران چین کی جانب سے جنوبی کوریا میں تھاڈ میزائل شکن نظام کی تنصیب کی مخالفت کرتے ہوئے اس اقدام کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
چین نے جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے کے پر امن حل کے لیے مذاکرات کی جلد بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو جنوبی کوریا میں تھاڈ میزائل شکن نظام کی تنصیب کو روکنا چاہیے اور امریکہ کی وجہ سے شمالی کوریا اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کررہا ہے۔
News ID 1873382
آپ کا تبصرہ