صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں دہشت گردوں کے ہاتھوں نہتے مسلمانوں کے قتل عام پر دنیا بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے دہشت گرد حملے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ برادر ملک پاکستان کے شہر پاراچنار میں دہشت گردی کے واقعے میں بے گناہ مومنین کو قتل کیا گیا۔ تکفیریوں نے اس واقعے کے ذریعے دنیا کو ایک مرتبہ پھر اپنا مکروہ اور وحشتناک چہرہ دکھادیا ہے۔
استکبار اور صہیونیت کے ایجنٹ پاکستان میں شیعہ اور سنی کے درمیان اختلافات ایجاد کرنا چاہتے ہیں تاکہ وحدت امت مسلمہ کے ذریعے استکبار کی راہ میں آنے والی رکاوٹ کو ختم کیا جائے۔ اگرچہ صہیونی منصوبے کو دقت اور پیچیدہ طریقے سے بنایا گیا ہے تاہم علماء کی کوششوں سے یہ سازشیں ناکام ہوں گی اور ان واقعات میں ملوث عناصر کا چہرہ سامنے آئے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت پاکستان شیاطین کی ان سازشوں سے سنجیدگی کے ساتھ نمٹ نہ لے تو پاکستان کی سیکورٹی مخدوش ہوجائے گی۔ ان فتنوں میں ملوث عناصر کے خلاف تدبیر کرتے ہوئے مظلوم شیعوں کی حفاظت کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم پاکستان کے مجاہد علماء، پاراچنار کے عوام اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ اس غم میں برابر شریک ہے۔ اللہ تعالی شہداء کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عنایت کرے اور زخمیوں کو جلد شفا عطا کرے۔
آپ کا تبصرہ