مہر خبررساں ایجنسی نے نیوز ویک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روسی سینیٹ کی چیئرمین ولنٹینا میٹوینکونے سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان کا شام کے صدر بشار اسد کی حمایت ترک کرنے کا مطالبہ دو ٹوک الفاظ میں مسترد کردیا جس سے سعودی عرب کے خونخوار وہابی بادشاہ کو شدید دھچکا لگا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دونوں ممالک کے رہنماؤں نے شام کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جس میں سعودی بادشاہ نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ شام کے صدر بشار اسد کی حمایت ترک کردے جسے روسی سینیٹ کی چیئر مین نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر دہشت گردوں کے حامی ممالک دہشت گردوں کی حمایت ترک کردیں تو شام کا مسئلہ شامی عوام حل کرلیں گے۔
نیوز ویک کے مطابق روسی سینیٹ کی سربراہ نے سعودی عرب کے مطالبے کو غیر منطقی قراردیتے ہوئے کہا کہ غیر جمہوری ملک کو شام کے جمہوری صدر کو برطرف کرانے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق جن اصلاحات کی شام میں ضرورت ہے ان سے دگنی اصلاحات کی سعودی عرب میں ضرورت ہے شام میں جمہوری نظام ہے جبکہ سعودی عرب میں ڈکٹیٹر اور آمرانہ نظام ہے۔
آپ کا تبصرہ