مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف فوجی آپشنز میز پر موجود ہےامریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا، شمالی کوریا کے خلاف فوجی کارروائی بھی ایک آپشن ہے یعنی ضرورت پڑنے پر فوجی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ اسٹرٹیجک برداشت کی پالیسی کا خاتمہ ہو چکا اور امریکہ اب سفارتی، سکیورٹی اور اقتصادی اقدامات جیسے نئے پہلوؤں پر غور کر رہا ہے۔ شمالی کوریا نے حالیہ مہینوں میں میزائل اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات کیے ہیں جس سے خطے میں کشیدگی ہے۔ اگر شمالی کوریا اپنے ہتھیاروں کے پروگرام کی دھمکی کو اس سطح پر بڑھا دے اور ہمیں محسوس ہو کہ کارروائی کی ضرورت ہے تو پھر وہ آپشن بھی زیرغور ہے۔ ریکس ٹیلرسن نے جنوبی کورین اپنے ہم منصب یون بائی یونگ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا موجودہ جنگی قوت اور ہتھیاروں کی موجودہ ٹیکنالوجی شمالی کوریا کی جنگی استعداد کار میں اضافہ کر رہا ہے جو کہ حقیقی معنوں میں خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ گزشتہ 20 برسوں سے عالمی برادری کی شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار سازی کا سلسلہ ختم کرنے کی کوششوں سے کوئی حوصلہ افزا نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف فوجی آپشنز میز پر موجود ہے
News ID 1871157
آپ کا تبصرہ