مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے پر صدر رجب طیب اردوغان نے ہالینڈ الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہالینڈ نے کس طرح بوسنیا کے 8 ہزار افراد کو قتل کیا تھا۔
ترکی اور ہالینڈ کے درمیان سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ہالیںڈ نے ترکی کے وزیر خارجہ کے جہاز کو ایمسٹرڈم میں لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جبکہ ترکی کی سماجی امور کی وزیر کو بھی ہالینڈ سے ملک بدر کردیا ۔ ہالینڈ کی طرح جرمنی، آسٹریا اور ڈنمارک نے بھی ترکی کے حکام پر سیاسی جلسوں میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ادھر شام نے یورپی ممالک کے اقدام کو حق بجانب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ترک حکام داعش کے سرغنہ ہیں اور ترکی قابل اعتماد ملک نہیں ہے یورپ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے ترکی کا ہاتھ ہے۔
آپ کا تبصرہ