مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئي جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی خطیب جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں زائرین کی عظیم الشان شرکت اور پیدل مارچ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چہلم کی ریلی دنیا کی عظیم ریلی ہےاور دنیا نے کہیں اور 20 ملین زائر کو ایک جگہ نہیں دکھا ہے۔ آیۃ اللہ سیداحمد خاتمی نے عراق کے شہر موصل کی آزادی کے سلسلے میں فوجی آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ موصل کی فتح کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں، دنیا کو عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کا شکریہ ادا کرنا چاہئے چونکہ یہ داعش کے ساتھ واقعی طور پر لڑرہے ہیں۔ تہران کے خطیب جمعہ آیۃ اللہ سید احمد خاتمی نے نماز جمعے کے خطبے میں امریکہ کے صدارتی انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے دونوں صدارتی امیدواروں نے امریکہ حقائق کو خود پیش کرکے دنیا بھر میں امریکہ کو رسوا کردیا ہے جو ملک اندرونی سطح پر متعدد مشکلات کا شکار ہے وہ کسی دوسرے ملک کی مدد کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے اور اس سے مدد کی توقع رکھنا بھی حماقت ہے۔
سید خاتمی نے کہا کہ امریکہ کو اب دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ امریکی حکام کی نااہلی سے جتنے امریکی شہری پریشان ہیں اس سے کہیں زیادہ دنیہ بھر کے عوام امریکی حکام کے بہیمانہ اقدامات سے مشکلات کا شکار ہیں۔آیت اللہ خاتمی نے ایران کے خلاف دھمکی آمیز اور جارحانہ پالیسیاں اختیار کرنے کی بارے میں امریکہ کے منتخب صدر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا-آیۃ اللہ خاتمی نے اس امر پر تاکید کرتے ہوئے کہ اقوام عالم اپنے ملکوں میں امریکہ کی فوجی مداخلتوں اور مہم جویانہ پالیسیوں سے تنگ آچکی ہیں ۔انھوں نے امریکہ کے منتخب صدر کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو دیگر ممالک میں مداخلت کے بجائے اپنے ملک کے عوام کی مشکلات کو حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے ۔خطیب جمعہ نے امریکہ کے صدارتی امیدوار کے اعترافات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ بھاری قرضوں کے بوجھ کے باعث دیوالیہ ہونے کے قریب ہے، اس ملک میں بدامنی حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے اور سالانہ متعدد افراد خاص طور پر سیاہ فام باشندے ہتھیاروں کے ذریعے تشدد کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں-آیت اللہ خاتمی نے بعض ممالک کی طرف سے علاقے کے مسائل کے حل میں امریکہ سے مدد کی درخواست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو ملک اپنی مالی اور سکیورٹی مشکلات کو حل کرنے پر قادر نہیں ہے وہ ہرگز علاقے کی سلامتی میں کوئی مدد نہیں کرسکتا -تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ امریکہ کی مالی اور جنگی وسائۂ کی مدد و حمایت سے علاقے میں وجود میں آیا اور اسے وجود میں لانے میں امریکی عوام کے ٹیکس کے پیسے خرچ کئے گئے ہیں -آیۃ اللہ خاتمی نے کہا کہ اگر امریکہ کے نو منتخب صدر بھی گذشتہ سربراہوں کی مانند سامراجی رویہ اختیار کریں گے تو بلاشبہ وہ بھی اقوام عالم کی نظر میں قابل نفرت قرار پائیں گے-تہران کے خطیب جمعہ نے عراق کے شہر موصل کو داعش کے وجود سے پاک کرنے کی کارروائیوں میں عراقی فوج اور عوامی رضاکار دستوں کو مسلسل حاصل ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عراقی فوج کو ان کارروائیوں میں کسی بھی ملک کی مدد کی ضرورت نہیں ہے پھر بھی امریکہ اور بعض دیگر علاقائی ممالک نے بلوجہ اپنے فوجی موصل کی جانب روانہ کئے ہیں کہ جن کی کوئی ضرورت نہیں ہے- آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ امریکی صدارتی امیدواروں نے اپنے انتخاباتی مباحثوں میں ایرانی عوام کے خلاف بھر پور زہر اگلا ہے لیکن انھیں سمجھنا چاہیے کہ ایران کے ساتھ بازی شیر کی دم کے ساتھ بازی کے مترادف ہے۔
آپ کا تبصرہ