مہر خبررساں ایجنسی نے این ڈی ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی سینیٹر کرس مرفی نے اپنے ایک بیان میں ہندوستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے سعودی عرب کی مبینہ سرمایہ کاری پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سی مصدقہ اطلاعات سے پتہ چلتا ہےکہ سعودی عرب کی طرف سے ہندوستان کے طول و عرض میں اپنے مخصوص مکتبہ فکر کے مدارس کا نیٹ ورک قائم کرنے کے لئے بھاری سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ امریکی سینیٹر کرس مرفی نے نے امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ فار ساﺅتھ اینڈ سنٹرل ایشیاءنیشا دیسائی سے اس ضمن میں خصوصی طور پر جواب طلب کیا تھا۔نیشا دیسائی نے جواب میں سعودی عرب کے بارے میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردی کے فروغ کے سلسلے میں سعودی عرب کی عظیم سرمایہ کاری کا امریکہ تعاقب کررہا ہے اور سعودی عرب کی طرف سے دنیا بھر میں دہشت گردی کے نیٹ ورک سے جوڑے ہوئے اداروں کی امداد پر امریکہ کو شدید تشویش بھی لاحق ہے۔ نیشا دیسائی نے کہا کہ ہم ہندوستان میں سعودی عرب کی اس سرمایہ کاری کا سراغ لینے میں بڑی حد تک کامیاب رہے ہیں اور ہندوستانی حکام خود بھی سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے آنے والی اس سرمایہ کاری کے بارے میں سراغ لگا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملوں ميں ملوث دہشت گردوں کا تعلق بھی سعودی عرب سے تھا امریکی تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ان دہشت گردوں کے ساتھ سعودی عرب کے حکام کے قریبی روابط تھے ۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب دہشت گردی کا اصلی مرکز ہے جہاں سے پوری دنیا میں دہشت گردی کو پھیلایا جارہا ہے۔تمام دہشت گرد گروہوں کا تعلق وہابی فرقہ و تکفیری فرقہ سے ہے جس کی جڑیں سعودی عرب میں ہیں اور وہابی افکار دہشت گردی کا اصلی سبب ہیں جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ وہابی افکار کا سرچشمہ درحقیقت ابو جہل، ابو لہب ، ابوسفیان ، معاویہ اور یزید کی افکار ہیں ، وہابی اسلام اور دین کے نام پر اسلام کی جڑیں کاٹ رہے ہیں۔
امریکی سینیٹر کرس مرفی نے اپنے ایک بیان میں ہندوستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے سعودی عرب کی مبینہ سرمایہ کاری پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سی مصدقہ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب کی طرف سے ہندوستان کے طول و عرض میں اپنے مخصوص مکتبہ فکر کے مدارس کا نیٹ ورک قائم کرنے کے لئے بھاری سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
News ID 1864350
آپ کا تبصرہ