مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی ممکنہ نجکاری کے خلاف کراچی میں احتجاج کے دوران پی آئی اے کے دو اہلکار فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ملک بھر میں فلائٹ آپریشنز بند کردیا گیا ہے۔پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور فلائٹ آپریشن روکنے کا اعلان کیا تھا.کراچی میں احتجاج کے دوران پی آئی اے کے ملازمین کی ہلاکت کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں فلائٹ سروس بند کردی گئی ہے۔سب سے پہلے کراچی ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بند ہوا، جس پر پی آئی اے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ آپریشن وقتی طور پر بند کیا گیا ہے۔کراچی کے بعد کوئٹہ ایئرپورٹ پر بھی فضائی آپریشن بند ہونے کی اطلاع موصول ہوئی جس کے بعد لاہور ایئر پورٹ پر بھی پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بند ہوگیا۔اس کے بعد دارالحکومت اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر بھی فضائی آپریشن بند ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں.فضائی آپریشن بند ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گذشتہ روز پی آئی اے کی تمام تنظیموں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ادارے کی نجکاری کے خلاف بطور احتجاج فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا اعلان کیا تھا.منگل کی صبح فضائی آپریشن معطل کرنے کی دھمکی کے بعد حکومت نے 1952 کا لازمی سروسز ایکٹ نافذ کر دیا ، جس کے تحت تمام یونینز تحلیل ہو گئیں جبکہ اب ہڑتال یا احتجاج کرنے والے ملازمین ملازمت سے فارغ کر دیئے جائیں گے.ادھر لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کو ملازمین نے مسترد کرتے ہوئے ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا بھی اعلان کیا.جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئر مین سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ان کا حق ہے اور وہ لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی ممکنہ نجکاری کے خلاف کراچی میں احتجاج کے دوران پی آئی اے کے دو اہلکار فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ملک بھر میں فلائٹ آپریشنز بند کردیا گیا ہے۔
News ID 1861533
آپ کا تبصرہ